رمضان المبارک میں عارضی جنگ بندی پر نتن یاہو کی مشروط آمادگی

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ذرائع نے کہا ہے کہ نتن یاہو نے غزہ میں رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی پر مشروط طور پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ نتن یاہو کے دفتر نے ایک طویل سیکیورٹی اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ اسرائیل نے مشرق وسطی کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف کی طرف سے پیش کردہ عارضی جنگ بندی کی تجاویز کو عمومی طور پر قبول کرلیا ہے۔

دفتر کے بیان کے مطابق معاہدے کے پہلے دن نصف یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ۔ اگر مستقل جنگ بندی پر اتفاق ہوجائے تو باقی اسرائیلی قیدی بھی رہا کر دیے جائیں گے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ اگر حماس اپنے پاس یرغمال اسرائیلیوں میں سے نصف کو آزاد کرے تو اسرائیل رمضان المبارک اور یہودی عید فصح کے دوران جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہے۔

جنگ بندی پر مشروط آمادگی کے ساتھ صہیونی حکومت نے دھمکی دی کہ اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو 42 روزہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کرسکتا ہے۔

یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ہفتہ 1 مارچ کو 42 روزہ جنگ بندی کی مدت ختم ہوچکی ہے اور دوسرے مرحلے کے مذاکرات تاحال شروع نہیں ہوسکے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *