امریکہ صیہونی رژیم کے ساتھ خطے کے ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے سرگرم

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق،مغربی ایشیا کے لیے ٹرمپ کے ایلچی “سٹیون وٹکوف” نے دعویٰ کیا ہے کہ ابراہم معاہدے کے عنوان سے صیہونی رژیم کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں لبنان اور شام کے شامل ہونے کا امکان ہے۔

  وٹکوف نے امریکی یہودی کمیٹی کے ساتھ ملاقات میں مغربی ایشیائی خطے میں گہری تبدیلیوں کا دعویٰ کیا۔ 

شام میں اسد حکومت کے خاتمے اور اس ملک پر دہشت گرد گروہ تحریر الشام کے سابق سربراہ “ابو محمد الجولانی” کے اقتدار پر قبضے کے بعد صیہونی رژیم نے جنوبی شام میں پیش قدمی کے ساتھ ساتھ لبنان میں ایک نئی کٹھ پتلی حکومت کے لئے کوشش کی اور خطے میں ” سید حسن نصراللہ” جیسی نامور شخصیات کی شہادت کے بعد صیہونی اور امریکی تل ابیب رژیم  کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں تاکہ حالیہ جنگ میں اس رژیم کے بھاری نقصانات کی جزوی طور پر تلافی ہو سکے۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پچھلی صدارت میں ان کے یہودی داماد جیرڈ کشنر کی کوششوں سے متعدد عرب ممالک جیسے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان ابراہیم معاہدے کے نام سے اس رژیم کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لائے تھے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *