ٹنل میں پھنسے 8 مزدوروں کا کوئی پتہ نہیں چل پایا، سرنگ میں پانی اور کیچڑ سے ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ (ویڈیو)

حیدرآباد(آئی اے این ایس) ضلع ناگرکرنول میں زیر تعمیر ٹنل (سرنگ) کا ایک حصہ منہدم ہونے کے 40 گھنٹوں سے زائد وقت بیت جانے کے بعد بھی 8 مزدور ہنوز پھنسے ہوئے ہیں۔

این ڈی آر ایف، آرمی اور دیگر ایجنسیز ان مزدوروں کو بچانے کی اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس دوران انڈین نیوی(بحریہ) کی ٹیم بھی ریسکیو آپریشن میں شامل ہورہی ہے۔ یہ ٹیمیں، سری سیلم لفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) کے اس مقام تک پہنچ چکی ہیں جہاں ہفتہ کے روز ٹنل کا ایک حصہ گر پڑا تھا۔

این ڈی آر ایف، آرمی، سنگارینی کالریز لمیٹیڈ اور حائیڈرا کے اہلکار، ٹنل سے پانی اور کیچڑ کی نکاسی کیلئے سخت محنت کررہے ہیں۔ پانی اور کیچڑ سے سرنگ تقریباً بھرچکی ہے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے 250، آرمی، ایس سی سی ایل اور حائیڈرا کے 25,25 اہلکاروں کو ٹنل میں پانی اور کیچڑ کے بہاؤ کو روکنا سخت چالینج بن گیا ہے۔

ریاستی وزراء اتم کمارریڈی اور جوپلی کرشنا راؤ جو ریسکیو آپریشن کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں، لوکو ٹرین کے ذریعہ ٹنل کے اندرگئے۔ سرنگ کے باہر آنے کے بعد جوپلی کرشنا راؤ نے صحافیوں کو بتایاکہ ریسکیو ٹیموں کو کوئی آواز سنائی نہیں دی ہے جو ایک امید افزاء صورتحال نہیں ہے۔

تاہم اُنہوں نے کہاکہ ٹنل میں آکسیجن سربراہ کی جارہی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں، پانی اور کیچڑ کو باہر نکالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ٹنل میں تقریباً 15 فٹ تک مٹی اور کیچڑ جمع ہوگیا جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملبہ کی صفائی کیلئے ریسکیو ٹیمیں، اندر بھاری آلات لے جانے سے قاصر ہیں۔ ریاستی وزیر آبپاشی این اتم کمارریڈی جو اس ریسکیو آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں، نے کہاکہ پھنسے افراد کو بحفاظت باہر لانے کی ممکنہ مساعی جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ حادثہ کے مقام پر پہونچنے کیلئے ٹنل کے اوپر کھدائی کرنے کے امکانات کا جائزہ لیاجارہا ہے۔ ریسکیو آپریشن میں شامل ہونے کیلئے ہندوستانی بحریہ کی ٹیم بھی اتوار کی رات سری سیلم پہونچ چکی ہے۔ این ڈی آر ایف کے ڈپٹی کمانڈ سکھینددتہ نے کہاکہ یہ ٹاسک چالینج سے بھرپور ہے کیونکہ ٹنل میں پانی داخل ہورہا ہے۔ ہم بھاری آلات کو حادثہ کے مقام پر لے جانے سے قاصر ہے۔

پمپوں کے ذریعہ پانی کو خارج کرنا پڑے گا تب ہی ملبہ کی صفائی کیلئے آلات کو اندر لے جایاجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریسکیو ٹیموں نے پھنسے افراد کو آواز دی جواب میں کوئی آواز نہیں آئی۔ ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کہ پھنسے افراد کہاں ہیں اور وہ کن حالات میں ہیں۔ پانی سے بھرے ٹنل کے مقام کو عبور کرنے کیلئے ریسکیو ٹیمیں مچھیروں کی کشتیاں، ٹائرس اور لکڑی کے تختے استعمال کررہی ہیں۔ دوملا پٹناکے قریب سری سیلم لفٹ بینک کنال کی سرنگ ایک حصہ کل منہدم ہوگیا تھا جس کے بعد 2 افراد زخمی اور دیگر 8 پھنس گئے تھے۔

50 مزدور، کام کیلئے ٹنل میں گئے تھے مگر چھت کا ایک حصہ منہدم ہونے کے بعد 42 مزدور باہر نکلنے میں کامیاب رہے مابقی 8 اندر پھنس گئے۔ پروجیکٹ منیجر منوج کمار(یوپی)، اسٹیشن انجینئر سرینواس(یوپی) اور مشین آپریٹر سنی سنگھ(جموں وکشمیر) اور گرپریت سنگھ (پنجاب) اُن افراد میں شامل ہیں جو اندر پھنسے ہوئے ہیں۔

جارکھنڈ کے 4 مزور سندیپ ساہو، سنتوش ساہو، انجوساہو اور جگٹاقیس بھی پھنسے افراد میں شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیموں نے بچاؤ کاموں کو تیز کردیا ہے۔ قبل ا زیں ضلع کلکٹر ناگرکرنول بداوت سنتوش نے کہاکہ آگے جانے کیلئے پانی اور کیچڑ کو نکالاجارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے کل، چیف مسنٹر ریونت ریڈی سے فون پر بات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ مرکز ممکنہ مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *