ممبئی ٹریفک پولیس کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں شہر کی سڑکوں پر ہونے والے تمام مہلک حادثات میں 38 فیصد ہٹ اینڈ رن کے واقعات تھے۔


ممبئی میں سڑک حادثات کے حوالے سے شائع رپورٹ میں حیران کن انکشاف ہوا ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں شہر کی سڑکوں پر ہونے والے تمام مہلک حادثات میں 38 فیصد ہٹ اینڈ رن کے واقعات تھے۔ ’پی ٹی آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس میں زیادہ تر متاثرین قریب 54 فیصد پیدل چلنے والے تھے۔ حادثات کے اعداد و شمار کا گہرائی سے تجزیہ کرنے والی رپورٹ کے مطابق 2023 میں سڑک حادثے میں 351 اموات ہوئیں، جو کہ سال 2015 کے بعد سے 39 فیصد کی کمی ہے۔
’بلومبرگ فلانتھروپیز انیشیٹو فار گلوبل روڈ سیفٹی‘ کے تعاون سے ممبئی ٹریفک پولیس کے ذریعہ حال ہی میں شائع کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اموات میں دو پہیہ اور تین پہیوں میں سوار 48 فیصد اور پیدل چلنے والوں میں 40 فیصد لوگ شامل تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق 82 فیصد اموات کے لیے مرد سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں، 39-20 سال کے مردوں کی تعداد اسب سے زیادہ 47 فیصد ہے۔ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک افسر نے کہا کہ ’’سڑک حادثات میں مرنے والے زیادہ موٹر سائیکل سوار 29-20 سال کے عمر کے تھے۔ ہٹ اینڈ رن کے حادثات تمام جان لیوا حادثات میں سے 38 فیصد کی وجہ بنیں اور متاثرین کی اکثریت، 54 فیصد پیدل چلنے والوں کی تھی۔ ان میں سے کئی پیدل چلنے والے مسافرین کی موت سائن-پنویل ہائی وے، گھاٹ کوپر-مانکھرد لنک روڈ اور ورلی سی فیس جنکشن کے چوراہے پر ہوئی۔‘‘
افسر نے سڑک حادثات کے حوالے سے مزید کہا کہ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے (ڈبلیو ای ایچ)، سائن-باندرا لنک روڈ اور بیگن واڑی سگنل جنکشن کے چوراہے پر سب سے زیادہ اموات اور زخمیوں کی تعداد نظر آئیں۔ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور گھاٹ کوپر-مانکھرد لنک روڈ پر فی کلومیٹر سب سے زیادہ اموات اور زخمیوں کی تعداد درج کی گئیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں ان سڑکوں پر فی کلومیٹر 10 موتیں ہوئیں۔ قابل ذکر ہے کہ رپورٹ میں سڑک حادثات کو روکنے کے لیے کئی اہم اقدامات کی طرف کی راہنمائی کی گئیں۔ ان میں رفتار کی حد کو کم کرنے کے علاوہ، موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ، گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ، پیدل چلنے والوں کا تحفظ اور سائیکل سواروں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جیسے کام شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔