ملعون مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ۔ نوجوان کو مجرم قرار دے دیا گیا

نئی دہلی ۔ بدنام زمانہ شیطانی کلمات کے ملعون مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے نوجوان ہادی ماتر کو امریکہ کی ایک عدالت نے مجرم قرار دیا گیا۔27 سالہ ماتر کو اب وفاقی دہشت گردی سے متعلق الزامات میں 32 سال تک قید کی سزا کا سامنا ہے۔ جیوری نے صرف دو گھنٹے کی سماعت کے بعد ماتر کو مجرم قرار دیا۔ اس نوجوان نے 12 اگست 2022 کو نیویارک کے چوٹاکوا انسٹی ٹیوشن میں ایک تقریب کے دوران اسٹیج پر چاقو سے حملہ کرکے رشدی کو شدید زخمی کردیا تھا۔

 

اس حملے میں رشدی کی گردن، پیٹ، سینے، آنکھ اور ران پر گہرے زخم آئے جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ کے لیے ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گیا اور اس کا ایک بازو کمزور ہو گیا۔ عدالت میں گواہی دیتے ہوئے رشدی نے کہا کہ حملہ اچانک ہوا اور اسے کچھ سمجھ نہیں آیا۔ حملہ کے بعد اس کے کئی آپریشن کئے گئے۔

 

جب ماتر سے عدالت میں پوچھا گیا کہ کیا وہ ایرانی رہنما آیت اللہ خمینی کے فتوے سے متاثر ہیں تو انہوں نے خمینی کو ایک “عظیم شخصیت” قرار دیا۔ تاہم نوجوان نے دعویٰ کیا کہ اس نے رشدی کی کتاب The Satanic Verses مکمل طور پر نہیں پڑھی۔ 1988 میں شائع ہونے والی اس کتاب پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے اور اس کے بعد رشدی کو کئی سال تک حفاظت میں رہنا پڑا تھا۔

 

امکان ہے کہ ماتر کو 23 اپریل کو سزا سنائی جائے گی۔ استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ یہ حملہ پہلے سے طے شدہ سازش تھی کیونکہ متار سیدھے اسٹیج پر گئے اور اس کا مقصد رشدی کو نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی دفاع نے دعویٰ کیا کہ نوجوان کے پاس بندوق یا بم نہیں تھا اس لیے اسے قتل کا قصوروار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔

 

عدالت میں رشدی نے اپنی دائیں آنکھ دکھائی جسے وہ عام طور پر سیاہ شیشوں کے پیچھے چھپاتا ہے جس کی وجہ سے اس کی بینائی ختم ہو چکی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ جب ماتر نے ان پر جھپٹا تو اسے لگا کہ وہ مر جائے گا۔ اب سب کی نظریں 23 اپریل کو سنائی جانے والی سزا پر لگی ہوئی ہیں۔ کیا ہادی ماتر کو 32 سال قید کی سزا سنائی جائے گی یا دفاع انہیں کم سزا دلانے میں کامیاب ہو جائے گا؟

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *