قیدیوں کے تابوت اسرائیل کی شکست کی علامت تھے، صیہونی میڈیا چیخ پڑا

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حلقوں نے غزہ میں 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کے بعد نیتن یاہو کی کابینہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے قیدیوں کو جان بوجھ کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اس سلسلے میں صہیونی روزنامہ ہاریٹز نے لکھا کہ “تابوت… بے حسی کی لاشیں”، یہ بے حسی اور لاپروائی صرف 7 اکتوبر کو ہی نہیں ہوئی بلکہ اس وقت بھی جاری رہی جب نیتن یاہو نے دوسروں کی نجات پر اپنے مفادات کی جنگ کو ترجیح دی۔

صیہونی عسکری تجزیہ نگار امیر بوحبوط نے کہا کہ اس منظر کا درد اسرائیل کی سیاسی اور سیکورٹی ناکامی جتنا سنگین ہے۔

  اخبار معاریو نے لکھا: تابوت میں ماں اور اس کے دو بچوں کی واپسی اسرائیلی فوج اور کابینہ کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔

 معاریو نے مزید لکھا کہ آج ہمیں اس حقیقت کو قبول کرنا ہوگا کہ نیتن یاہو  نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا، یہ حقیقت ہے کہ ہم غزہ میں نہیں جیت سکے، اسرائیلی فوج کو شکست ہوئی۔

صیہونی حکومت سے وابستہ چینل 14 نے کہا کہ تبادلے کی کارروائی کے دوران حماس اسرائیل کی تذلیل جاری رکھے ہوئے ہے۔

 صہیونی مصنف ایلون عیدان نے کہا کہ چاروں قیدی حکومت کی بے حسی کا شکار تھے۔

دوسری طرف اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تل ابیب میں وسیع مظاہروں کے ذریعے غزہ کی پٹی سے تمام صیہونی قیدیوں کی زندہ واپسی کا مطالبہ کریں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *