مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقدہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے پندرہویں اجلاس کے دوران کہا کہ مقاومتی بلاک نے صیہونی حکومت کو اسٹریٹجک شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ اس شکست کی تلافی کے لیے اسرائیل اور امریکہ خطے میں نئی سیاسی سازشیں تیار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ نہ امریکہ کرے گا اور نہ ہی کوئی اور استعماری طاقت، بلکہ اس کا حق صرف اور صرف فلسطینی عوام کو حاصل ہے۔
انہوں نے امریکی صدر کے حالیہ بیانات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ پر کنٹرول حاصل کرنے اور فلسطینی عوام کی جبری ہجرت کے حوالے سے امریکی صدر کے خیالات استعماری ذہنیت کا تسلسل اور فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی واضح مثال ہیں۔ یہ منصوبہ درحقیقت ایک قسم کی نسلی امتیاز ہے جو فلسطینی عوام کی قومی شناخت کو کمزور کرنے اور ان کی مزاحمت کو دبانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ غیر انسانی منصوبہ خطے کی پہلے سے نازک سلامتی کو مزید بحرانوں اور چیلنجز سے دوچار کر سکتا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر اس مسلط کردہ منصوبے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے جو فلسطینی عوام کی مرضی کے خلاف ہو۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ فلسطین اور غزہ کا مستقبل صرف فلسطینی عوام کی مرضی اور ان کے حق رائے دہی کے ذریعے طے ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے رکن پارلیمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس نئی سازش کے مقابلے میں عملی طور پر فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا دفاع کریں۔
قالیباف نے کہا کہ دنیا ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں امن، سلامتی اور کثیر الجہتی تعاون کی ضرورت ہے۔ ایشیا کو اس نئے دور کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمیں مل کر اس اہم ہدف کے حصول کے لیے کام کرنا چاہیے۔