مہاکمبھ بھگدڑ کے لیے یوپی پولیس نے اپنی غلطی کا کیا اعتراف، ڈی جی پی پرشانت کمار نے کہا ’ایک چھوٹی سی غلطی ہوئی تھی‘

اترپردیش پولیس کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے قبول کیا ہے کہ ’مونی اماوسیا‘ کے روز غلطی ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ اس غلطی سے سبق لیتے ہوئے بہتر کراؤڈ مینجمنٹ کی سمت میں کام کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہاکمبھ میں بھگدڑ کے بعد کا منظر، ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>مہاکمبھ میں بھگدڑ کے بعد کا منظر، ویڈیو گریب</p></div>

مہاکمبھ میں بھگدڑ کے بعد کا منظر، ویڈیو گریب

user

مہاکمبھ میں ’مونی اماوسیا‘ کے موقع پر مچی بھگڈر اور 30 لوگوں کی موت کے معاملے میں بالآخر اترپردیش پولیس نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔ خود اترپردیش پولیس کے ڈی جی پی پرشانت کمار نے قبول کیا ہے کہ ’مونی اماوسیا‘ کے روز غلطی ہوئی تھی۔ حالانکہ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اس غلطی سے سبق لیتے ہوئے بہتر کراؤڈ مینجمنٹ کی سمت میں کام کیا ہے۔ موجودہ حالات سے متعلق انہوں نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’مونی اماوسیا‘ کے بعد بھی کروڑوں لوگ روازانہ ڈبکی لگا رہے ہیں، لیکن اب وہاں کوئی دقت نہیں ہو رہی۔

ڈی جی پی پرشانت کمار ’ماگھی پورنیما‘ کے موقع پر جمع ہوئی عقیدتمندوں کی بھیڑ اور کراؤڈ مینجمنٹ کے متعلق نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مذکورہ باتیں کہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پانچواں اسنان (غسل) تھا اور اب مہاشیوراتری کا اسنان باقی ہے۔ حادثہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’مونی امواسیا‘ کے روز کراؤڈ مینجمنٹ میں ایک چھوٹی سی غلطی ہوئی تھی، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور کچھ لوگوں کو اپنی جانیں بھی گنوانی پڑیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اترپردیش پولیس بہتر انتظام کی سمت میں کام کر رہی ہے۔

ڈی جی پی کے مطابق کراؤڈ مینجمنٹ کے لیے نئی تکنیک اپنائی گئی ہے جس کی وجہ سے کروڑوں لوگ سنگم میں محفوظ اور منظم طریقے سے ڈبکی لگا رہے ہیں۔ اب تک 46 سے 47 کروڑ لوگ مہاکمبھ آ چکے ہیں اور سنگم میں ڈبکی لگا چکے ہیں۔ ’ماگھی پورنیما‘ کے موقع پر بھی صبح 10 بجے تک 1 کروڑ 3 لاکھ لوگوں نے اسنان کیا تھا، وہیں شام تک یہ نمبر اس سے کئی گنا زیادہ ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کراؤڈ مینجمنٹ کی یہی تکنیک مہاکمبھ کے علاوہ چترکوٹ، کاشی وشوناتھ مندر، وندھیانچل میں وندھواسنی مندر، ایودھیا میں شری رام جنم بھومی مندر میں بھی اپنائی گئی ہے۔

ڈی جی پی پرشانت کمار کے مطابق سبھی مندروں میں امنڈ رہی بھیڑ پر نظر رکھنے کے لیے راجدھانی لکھنؤ میں وار روم بنایا گیا ہے۔ اس وار روم سے ہی بیٹھ کر تمام جگہوں پر بھیڑ کی حالت اور انتظام کے طور طریقوں کو دیکھا جا رہا ہے۔ صرف مہاکمبھ میں ہی 2500 سے زائد ہائی ریزولوشن کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ان تمام کیمروں سے لائیو فیڈ لیا جا رہا ہے۔ دیگر مندروں میں بھی اسی طرح کے انتظام کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی جی پی نے یہ بھی بتایا کہ مہاکمبھ میں عقیدتمندوں کو لانے اور انہیں بحفاظت واپس بھیجنے کے لیے ریلوے بھی 400 سے زائد ٹرینیں چلا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *