امبیڈکر اوورسیز اسکالر شپ کے تحت فنڈس فی الفور جاری کئے جائیں
حکومت کی بے حسی کے باعث غریب طلبہ شدید مشکلات کاشکار
کنٹراکٹرس کو ادائیگی کےلئے رقم کی موجودگی اور طلبہ کےلئے رقم نہ ہونے کا عذر قابل مذمت
مسائل کی عدم یکسوئی پر شدید احتجاج کا انتباہ ۔زوم ایپ کے ذریعہ کے کویتا کا بیرون ممالک میں زیر تعلیم تلنگانہ طلبہ سے خطاب
حیدرآباد: رکن قانون سازکونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہاکہ امبیڈکر اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے تحت فنڈس کی عدم اجرائی کے باعث غریب طلبہ بیرون ممالک میں حصول تعلیم سے محروم ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت فیس بازادائیگی (فیس ری ایمبرسمنٹ )کے فنڈس کی بھی عدم اجرائی کے ذریعہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
کے کویتا نے تلنگانہ کے بیرون ممالک میں زیر تعلیم طلبہ سے زوم ایپ کے ذریعہ گفتگو کی۔تلنگانہ کے طلبہ امبیڈکر اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت بیرون ممالک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔آن لائن اجلاس میں تقریباً200طلبہ نے شرکت کی۔کے کویتا نے کہاکہ بی آرایس دورحکومت میں کے سی آر نے غریب طلبہ کو بیرون ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کا موقع فراہم کرنے کےلئے اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کو متعارف کروایاتھا۔تاہم موجودہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اس اسکیم پر عمل نہیں کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے بیرون ممالک میں غریب طلبہ کا مستقبل تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے
۔انہوںنے کہاکہ کے چندرشیکھر راﺅ چاہتے تھے کہ غریب طلبہ بھی بیرون ممالک کی جامعات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کریں۔تاہم کانگریس حکومت اس اسکیم کو بالکلےہ طور پر نظر انداز کررہی ہے۔اس اسکیم کی اہمیت اور منشا ومقصد کو فوت کردیاگیاہے۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے استفسار کیاکہ کانگریس حکومت دوسری قسط کے فنڈس کیوں جاری نہیں کررہی ہے۔انہوںنے مطالبہ کیاکہ ریاستی حکومت اس بات کی وضاحت کرے کہ غریب طلبہ کے ساتھ آخر ناانصافی کیوں کی جارہی ہے؟۔بی آرایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندرشیکھرراﺅ کی دختر کویتا نے کہاکہ اسکالرشپ نہ ملنے کی وجہ سے کئی طلبہ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کےلئے بے صبری سے اسکالرشپ کے منتظر ہیں
۔سابق رکن پارلیمان نظام آباد نے کہاکہ حکومت ‘کنٹراکٹرس کو تو ادائیگیاں عمل میں لارہی ہے تاہم طلبہ کے تعلیمی بقاےہ جات کی ادائیگی کےلئے فنڈس نہ ہونے کا بہانہ بنایاجارہاہے۔انہوںنے کہاکہ نہ صرف اوورسیز اسکالرشپ بلکہ تمام اقسام کے اسکالرشپ اور فیس بازادائیگی کے بقاےہ جات کی عدم اجرائی افسوسناک ہے۔
آخر میں کے کویتا نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیاکہ وہ فی الفور فنڈس کی اجرائی عمل میں لائے ۔بصورت دیگر عوامی سطح پر شدید صدائے احتجاج بلند کیاجائے گا اور فنڈس کی اجرائی کےلئے ریاستی حکومت کو مجبور کیاجائے گا۔