جینور فسادات پر کانگریس حکومت کی خاموشی معنی خیز، متاثرین تاحال امداد سے محروم : رکن کونسل کویتا

آئین ہند کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر

مرکزی وزیر بنڈی سنجے کا بیان دستور ہند کی وفاقی روح کے مغائر

راہول گاندھی سب سے پہلے تلنگانہ میں دستور پر عمل آوری کو یقینی بنائیں

جینور فسادات پر کانگریس حکومت کی خاموشی معنی خیز، متاثرین تاحال امداد سے محروم

چیف منسٹر، ڈپٹی چیف منسٹر اور وزراءکی سرد مہری آئینی اقدار کی صریح خلاف ورزی

 تلنگانہ جاگروتی اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے زیر اہتمام سمینار ۔ کے کویتا کا فکر انگیز خطاب

حیدرآباد، رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا نے آئین ہند کے تحفظ پر سنجیدہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ تلنگانہ جاگروتی اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے زیر اہتمام آئین ہند پر منعقدہ سمینار سے فکر انگیز خطاب کررہی تھیں۔ کے کویتا نے کہا کہ دستور کے تحفظ کے لئے صرف باتیں کرنے سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔

 

اس سلسلہ میں عملی اقدامات تقاضائے وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے نے کل ہی بیان دیا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ ریاست کے لئے ایک بھی مکان منظور نہیں کرے گی۔ میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا یہ ایک وفاقی مملکت میں ریاستوں کے حقوق کی پامالی نہیں ہے؟۔ وفاقی جذبہ کے تحت مرکزی حکومت کو ریاستوں کے حقوق و مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔

 

ایک ذمہ دارہ عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود اگر بنڈی سنجے یہ کہتے ہیں کہ ہم ریاست تلنگانہ کو ایک بھی گھر نہیں دیں گے تو یہ دستور ہند میں درج وفاقی اصولوں کے مغائر ہے۔ میں بنڈی سنجے کے اس بیان کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ کے کویتا نے پرزور انداز میں کہا کہ مرکز میں کوئی بھی جماعت اقتدار پر فائز ہو اسے ریاستوں کے حقوق سلب کرنے یا چھیننے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ کے کویتا نے کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی پر طنز کیا اور کہا کہ راہول گاندھی جیب ڈائری کی طرح آئین ہند کو لے کر سارے ملک میں گھوم رہے ہیں اور ہر طرف آئین کے تحفظ کی بات کررہے ہیں۔ میں راہول گاندھی کی آئین ہند کے تحفظ سے متعلق مہم کا خیر مقدم کرتی ہوں تاہم آپ سے میرا یہی تقاضہ ہے کہ آپ سب سے پہلے تلنگانہ میں آئین کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

 

تلنگانہ میں آپ ہی کی جماعت کانگریس کی حکومت ہے اگر آپ آئین کے تحفظ اور آئینی اقدار کی پاسداری کے لئے سنجیدہ ہیں تو پہلے آئینی اصولوں کو تلنگانہ میں نافذ کریں۔ رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کویتا نے چند ماہ قبل آصف آباد کے جینور منڈل میں پیش آئے فرقہ وارانہ فسادات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ فسادات کے باعث سینکڑوں افراد اپنے گھروں اور روزی روٹی سے محروم ہوگئے۔ فساد متاثرین کے بارے میں حکمران جماعت کے کوئی بھی لیڈر نے لب کشائی تک نہیں کی۔ جینور میں کئی ماہ تک انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں۔ فساد متاثرین کو حکومت کی جانب سے تاحال مالی مدد یا معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا۔ حکومتی نمائندوں کی جانب سے متاثرین کی خیریت دریافت کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی گئی

 

۔ کے کویتا نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکا اور دیگر وزرا نے بھی اس حساس مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی۔ یہ آئینی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔ کے کویتا نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب حکومتیں آئینی اصولوں اور اقدار کو نظر انداز کررہی ہیں۔ طلبہ کی جانب سے آئین ہند پر سمینار کا انعقاد قابل ستائش اقدام ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *