آج ہندوستان اپنا 76 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہےلیکن 1950 میں جب پہلا یو م جمہوریہ منایا تھا تو اس وقت اتنی ترقی تو نہیں کی تھی لیکن جزبہ بہت تھا۔
آج ہندوستان اپنا 76 واں یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، صدر دروپدی مرمو اور انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو تقریب کا حصہ رہے ۔ کرتویہ پتھ پر ترنگے کی تھیم والے بڑے بڑے بینر لگائے گئے ہیں۔ اس سال کے جھانکیوں کی تھیم ‘گولڈن انڈیا: ہیریٹیج اینڈ ڈیولپمنٹ’ ہے، جو آئین کے نفاذ کے 75 سال مکمل ہونے پر مرکوز ہے۔
جمہوریہ ہند کا پہلا جشن راج پتھ (اب کرتویہ پتھ) پر نہیں منایا گیا تھا۔ یہ 1930 کی دہائی میں اروائن ایمپی تھیٹر میں ملک کے پہلے صدر بننے کے بعد منعقد ہوا تھا۔ انڈونیشیا کے پہلے صدر سوکارنو 1950 میں ہندوستان کے پہلے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مہمان خصوصی تھے جس میں مارچ کرنے والا دستہ اور اس ملک کا ایک بینڈ نےبھی حصہ لیا تھااور 75 سال بعد، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو اس سال کی رسمی پریڈ کے مہمان خصوصی ہیں ۔ 26 جنوری 1950 کی رات، مشہور عوامی عمارتوں، پارکوں اور ریلوے اسٹیشنوں کو روشن کیا گیا، جس سے دارالحکومت کو روشن کیا گیا۔
فوجی اخبار (اب سینک سماچار) نے اپنے مضمون ‘برتھ آف دی ریپبلک’ مورخہ 4 فروری میں لکھا تھا، “26 جنوری 1950 بروز جمعرات صبح ٹھیک 10 بجے، دربار کے شاندار روشن اونچے گنبدوں میں منعقد ہونے والی انتہائی شاندار تقریب میں گورنمنٹ ہاؤس کے ہال میں، صبح 10بج کر18منٹ پر، ہندوستان کو ایک خودمختار جمہوری جمہوریہ قرار دیا گیا، اس کے چھ منٹ بعد، ڈاکٹر راجندر پرساد نے صدر جمہوریہ کے طور پر حلف لیا۔ عہدہ سنبھالنے کا دن یہ اعلان صبح 10:30 بجے کے فوراً بعد 31 توپوں کی سلامی کے ساتھ کیا گیا۔ ایک متاثر کن حلف برداری کی تقریب میں، ریٹائرڈ گورنر جنرل سی راجگوپالاچاری نے “انڈیا جو کہ جمہوریہ ہند ہے” کا اعلان پڑھ کر سنایا۔
اس وقت آئین کے ذریعہ یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ہندوستان، یعنی بھارت، ریاستوں کا ایک اتحاد ہوگا، جس میں یونین میں وہ علاقے شامل ہوں گے جو اب تک گورنر کے صوبے، ہندوستانی ریاستیں اور چیف کمشنرز کے صوبے تھے۔ اس کے بعد صدر جمہوریہ نے پہلے ہندی اور پھر انگریزی میں مختصر تقریر کی۔ پہلے یوم جمہوریہ کے موقع پر تینوں مسلح افواج اور پولیس کے 3,000 افسران اور جوانوں نے اجتماعی بینڈ کے ساتھ ایک رسمی پریڈ میں حصہ لیا۔ 15,000 افراد کی گنجائش والے اس ایمپی تھیٹر نے ہندوستان کی حالیہ تاریخ کی سب سے شاندار فوجی پریڈ کی میزبانی کی۔ پنڈال کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اور سٹینڈز اپنے بہترین لباس میں ملبوس لوگوں سے بھرے ہوئے تھے۔ تینوں مسلح افواج اور پولیس کی نمائندگی کرنے والے سات اجتماعی بینڈز نے سامعین کو محظوظ کیا، جبکہ آرمی یونٹس اور مقامی دستے اور رجمنٹ نے اس پروقار موقع کو رنگین اور درست بنا دیا۔
اروائن ایمپی تھیٹر کا خوبصورت اینٹوں کا ڈھانچہ، جس کے مرکزی حصے پر ایک گنبد تھا، بعد میں اسے نیشنل اسٹیڈیم میں تیار کیا گیا۔ اس کی دیوار پر لگی سنگ مرمر کی تختی کے مطابق، اروائن ایمپی تھیٹر 1933 میں اس وقت کے بھاو نگر کے مہاراجہ نے تحفے کے طور پر بنایا تھا، جس نے اس کی تعمیر کے لیے 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا اور اس کا افتتاح اس وقت کے وائسرائے لارڈ ولنگڈن نے کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔