بھوپال میں بوقت شب لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر لگی پابندی، نہیں آئے گی مسجد سے اذان اور مندر سے آرتی کی آواز

انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ ساتھ ہی کہا کہ اگر کوئی ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف دفعہ 163 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

لاؤڈ اسپیکرلاؤڈ اسپیکر
لاؤڈ اسپیکر
user

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں اب رات کو نہ تو مسجد سے اذان کی آواز سنائی دے گی اور نہ ہی مندر سے آرتی کی آواز آئے گی۔ ساتھ ہی رات میں ہونے والے کسی بھی طرح کے مذہبی، شادی یا دیگر تقریبات میں بھی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے مذکورہ بالا ہدایات بھوپال کے ضلعی افسر نے جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ ساتھ ہی انتظامیہ نے کہا کہ اگر کوئی ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف دفعہ 163 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔

بھوپال کے ڈی ایم نے یہ حکم 10ویں اور 12ویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر دیا ہے۔ ڈی ایم کے مطابق اس حکم کا نفاذ رات میں 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ہوگا۔ واضح ہو کہ یہی وہ وقت ہے جب طلباء پڑھائی کرتے ہیں ایسے میں لاؤڈ اسپیکر یا ڈی جے بجنے سے ان کا ذہن منتشر ہو جاتا ہے۔ طالب علموں کی پڑھائی میں مُخل ہونے والی ان تمام تر وجوہات کی بنا پر ہی ڈی ایم نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی ایم نے کہا ہے کہ اس حکم کو پورے ضلع میں فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ انہوں نے اپنے حکم میں صاف طور پر مندر-مسجد کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پَب، بار اور ریستوراں میں بھی اس نظام کو مؤثر طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ صورتحال کے لحاظ سے ان اداروں کو خصوصی اجازت دی جا سکتی ہے۔

بھوپال کے ڈی ایم نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا ہے کہ ہوٹل ریستوراں اور بار کے مالکوں کو ڈی جے یا ساؤنڈ سسٹم بجانے کے لیے چھوٹ دی گئی ہے۔ حالانکہ اس کے لیے انہیں پہلے انتظامیہ سے اجازت لینی ہوگی اور آواز مقرر کردہ ڈیسیبل حد کے اندر ہوگی۔ اس کے متعلق انہیں ایک حلف نامہ دینا ہوگا۔ اگر کوئی حلف نامہ دینے کے بعد اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے مناسب کارروائی کی جائے گی۔ علاوہ ازیں ڈی ایم نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ حکم سپریم کورٹ اور نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *