وزیراعظم۔ وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کی آزادی ختم کردی: کانگریس

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے دن یہ کہتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نشانہ ئ تنقید بنایا کہ نیشنل ووٹرس ڈے پر اپنے آپ کو شاباشی دینے سے یہ حقیقت نہیں چھپ سکتی کہ الیکشن کمیشن نے اپنے اندازِکارکردگی سے دستور کو ”مذاق“ بناکر رکھ دیا۔

رائے دہندے خود اپنی بے عزتی محسوس کررہے ہیں۔ اپوزیشن جماعت نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ گزشتہ 10 برس میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کے پروفیشنل ازم اور آزادی کو تباہ کردیا۔ ایکس پر پوسٹ میں کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم نیشنل ووٹرس ڈے منارہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ادارہ جاتی دیانتداری گزشتہ 10 برس میں ختم ہوگئی جو سارے ملک کے لئے تشویش کا سنگین معاملہ ہے۔

ہندوستان کے جمہوریہ بننے سے ایک دن قبل الیکشن کمیشن کا قیام 25 جنوری 1950کو عمل میں آیا تھا۔ گزشتہ 15 برس سے اِس دن کو نیشنل ووٹرس ڈے کے طورپر منایا جارہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ آج اپنی پیٹھ تھپتھپائی جارہی ہے لیکن اس سے یہ حقیقت نہیں چھپ سکتی کہ الیکشن کمیشن اپنے کام کرنے کے طریقہ کار سے دستور کو مذاق بناکر رکھ دیا۔

رائے دہندے خود اپنی بے عزتی محسوس کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن دستوری ادارہ ہے اور اس کے پہلے صدرنشین سوکمار سین تھے۔ وہ 8 سال تک تنہا چیف الیکشن کمشنر رہے۔دیگر ممتاز چیف الیکشن کمشنرس میں ٹی این سیشن کا قد سب سے بلند رہا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ 10 برس میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کے پروفیشنل ازم اور آزادی کو شدید نقصان پہنچایا۔

الیکشن کمیشن کے کئی فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات پر تشویش ظاہر کی گئی اور الیکشن کمیشن پر جانبداری کے الزامات لگے۔ ایک اور پوسٹ میں جئے رام رمیش نے کہا کہ آر ایس ایس کے انگریزی ہفت روزہ آرگنائزر نے 7 جنوری 1952 کو ملک کے پہلے عام انتخابات کے بیچ جو لکھا تھا اس کی یاددہانی ضروری ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *