مہا کمبھ میلہ میں وی ایچ پی کی میٹنگ ہوئی، جس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ سنتوں کا کہنا ہے کہ معاشرے کو ماحول کی حفاظت اور ترقی کے لیے آگے آنا چاہیے۔
وشو ہندو پریشد (VHP) کے مرکزی رہنمائی بورڈ نے 24 جنوری کو مہا کمبھ میلہ کے احاطے میں ایک میٹنگ منعقد کی، جس میں ملک کے ممتاز سنتوں نے شرکت کی۔ اس ملاقات کے بعد وہاں موجود ممتاز سنتوں نے کہا کہ سنٹرل گائیڈنس بورڈ کے سنتوں نے دنیا بھر کے ہندو سماج کی مذہبی، سماجی، ثقافتی ضروریات، چیلنجوں اور بحرانوں پر غور کرکے سماج کی رہنمائی کی ہے۔
اجلاس میں جو اہم فیصلے لئے گئے اس میں ملک بھر میں ہندو مندروں کو حکومتی کنٹرول سے آزاد کرانے کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ مہم آندھرا پردیش کے وجے واڑہ میں ایک بڑے اجتماع سے شروع ہوئی ہے۔ سنتوں نے کہا ہے کہ تمام مندروں کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کیا جائے، حکومتی کنٹرول قائم کرنے والے قوانین کو ہٹایا جائے اور مندروں کا انتظام وفادار عقیدت مندوں کے حوالے کیا جائے۔
دوسرے فیصلے میں کہا گیا کہ معاشرے میں شرح پیدائش میں کمی کی بڑی وجہ آبادی میں عدم توازن ہے۔ گائیڈنس بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہندو خاندانوں میں کم از کم تین بچے ہونے چاہئیں تاکہ آبادی متوازن رہے۔تیسرے فیصلہ میں کہا گیا کہ وقف بورڈ کے من مانی اور لامحدود اختیارات پر قابو پانے کے قانون میں ترمیم کا بھی خیر مقدم کیا گیا اور کہا گیا کہ اس قانون کو منظور کیا جائے۔
گائیڈنس بورڈ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 1984 کی دھرم سنسد کے بعد سے سنت سماج، ہندو سماج، وشو ہندو پریشد اور سنگھ ایودھیا، متھرا اور کاشی میں تینوں مندروں کے حصول کے لیے کام کرتے رہیں گے۔پانچویں فیصلے میں سنتوں نے سماج سے سماجی ہم آہنگی، ماحولیات کے تحفظ، خاندانی روشن خیالی کے ذریعہ ہندو اقدار کے فروغ اور قومی کردار کی نشوونما کے لیے آگے آنے کو کہا۔
اس میٹنگ میں نمایاں طور پر آچاریہ اودھیشانند گری، آچاریہ مہامنڈلیشور وشوکانند جو صدارت کر رہے تھے، وی ایچ پی کے مرکزی صدر آلوک کمار، مرکزی جنرل سکریٹری بجرنگ لال بگڈا وغیرہ موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔