اقوام متحدہ کے افغانستان میں ناکارہ ہتھیاروں کے متاثرین کے بارے میں اعداد و شمار جاری

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں نہ پھٹنے والے گولہ بارود کے متاثرین میں سے 85 فیصد بچے ہیں۔

افغانستان میں یونیسیف نے جمعرات کو X سوشل ایپ پر ایک پیغام میں لکھا کہ افغانستان جنگی ہتھیاروں سے آلودہ ممالک میں سے ایک ہے۔

یونیسیف نے مزید کہا کہ افغانستان میں یورپی یونین کے ساتھ وہ بچوں کو نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کی شناخت اور اس سے بچنے کی تعلیم دے رہا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2022 سے جون 2023 تک افغانستان میں 640 بچے بارودی سرنگوں کے پھٹنے سے ہلاک یا زخمی ہوئے جن میں جنگ سے بچا ہوا گولہ بارود تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار بارودی سرنگ کے دھماکوں اور جنگ کی باقیات کی وجہ سے ہونے والی کل شہری ہلاکتوں کا 60 فیصد ہیں۔

اس سے قبل ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ نہ پھٹنے والی بارودی سرنگیں افغانستان میں شہریوں کے لیے ایک مستقل اور حقیقی خطرہ ہیں اور زیادہ تر بچوں کو ان بارودی سرنگوں اور جنگوں سے بچا ہوا گولہ بارود سے نقصان پہنچنے کا شدید خطرہ ہے”۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *