ہریانہ: پانی پت میں جنسی تناسب کی شرح تشویشناک حالت میں، یہیں سے شروع ہوئی تھی 'بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ' مہم

محکمہ صحت نے ایسے خاص گاؤں کی پہچان کی ہے جہاں جنسی تناسب کی شرح 850 سے بھی کم ہو گئی ہے۔ ان میں سے کچھ گاؤں کی بات کریں تو منڈی میں ایس آر بی 478 سے بھی کم ہے۔ وہیں باپولی کے آٹھ گاؤں، چُلکانا اور پٹی کلیانا کے سات گاؤں بھی جانچ کے دائرے میں ہیں۔ محکمہ صحت ان گاؤں کے اعداد وشمار کا تجزیہ کر رہی ہے تاکہ اس کی وجوہات کو سمجھا جا سکے۔

اس سلسلے میں سبھی صحت اہلکاروں کو حاملہ خواتین کی نگرانی کرنے اور پہلی سہ ماہی سے ہی تفصیلی ریکارڈ بنائے رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کسی بھی الٹراساؤنڈ سے پہلے یہ اعداد و شمار صحت محکمہ کے پورٹل پر اَپلوڈ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *