متھرا شاہی عیدگاہ مسجد سروے پر لگائی روک میں اضافہ

متھرا شاہی عیدگاہ مسجد سروے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم پر روک مزید بڑھا دی جس میں متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کے احاطے کا عدالتی نگرانی میں سروے کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

 

چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بینچ نے کہا کہ وہ مسجد کے احاطے کے عدالتی نگرانی میں سروے کے خلاف ‘ٹرسٹ شاہی مسجد عیدگاہ منیجمنٹ کمیٹی’ کی درخواست پر اپریل کے پہلے ہفتے میں سماعت کرے گی۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اس وقت تین مسائل زیرِ التوا ہیں۔ بینچ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم پر روک جاری رہے گی، جس میں متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد احاطے کے سروے کی اجازت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے پچھلے سال 16 جنوری کو پہلی بار ہائی کورٹ کے 14 دسمبر 2023 کے حکم کے نفاذ پر روک لگا دی تھی۔

 

ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد کے احاطے کا عدالتی نگرانی میں سروے کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس کے لیے کورٹ کمشنر کی تعیناتی پر بھی اتفاق کیا تھا۔ ہندو فریق کا دعویٰ ہے کہ احاطے میں ایسے آثار موجود ہیں جو بتاتے ہیں کہ یہاں کبھی مندر تھا۔

 

ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا تھا کہ مسجد کمیٹی کی اپیل ہائی کورٹ کے 14 دسمبر 2023 کے حکم کے خلاف دائر کی گئی تھی اور اس معاملے میں متعلقہ حکم غیر مؤثر ہو چکے ہیں۔ وشنو شنکر جین نے کہا “یہ تمام درخواستیں بے اثر ہو گئی ہیں کیونکہ ہائی کورٹ نے اپنا حکم بعد میں سنایا ہے۔”

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *