[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے کہا ہے کہ صہیونی ذرائع ابلاغ نے گذشتہ دنوں میں ایرانی وزارت دفاع کی جانب سے دفاعی مصنوعات کی نمائش پر اپنے ردعمل میں صہیونی حکومت کے لئے خطرے سے تعبیر کیا ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق مہاجر 10 ڈرون صہیونی حکومت کے بڑا خطرہ ہے۔ نتن یاہو کی جانب سے ایران پر مقبوضہ علاقوں میں ہونے والے حملوں کا الزام لگانے کے بعد ایران نے مذکورہ ڈرون کی رونمائی کی ہے۔
نیوز چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران نے اس ڈرون کی رونمائی کے ذریعے ایک بار پھر اسرائیل کو للکارا ہے۔ عبرانی زبان میں پیغام دینے کا یہ پہلا موقع ہے۔ چینل کے رپورٹر یارون شنائڈر نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے ڈرون کی خصوصیت اس کے اڑنے کی طاقت ہے جوکہ دو ہزار کلومیٹر تک اڑان بھر سکتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پورا اسرائیل اس کی زد میں ہے۔ ایرانی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے ہر حملے کا بھرپور جواب دینے کے لئے آمادہ ہیں۔ موجودہ حالات میں ان یہ نکات قابل توجہ ہیں۔
کان چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مہاجر ڈرون کی رونمائی سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران نے حالیہ سالوں میں اپنی ڈرون ٹیکنالوجی کو مزید ترقی دی ہے۔ اس کے لئے وقت بھی ایسا انتخاب کیا ہے جب اسرائیل کو وسیع حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔
ہارٹز اخبار نے لکھا ہے کہ ایرانی ڈرون طیارہ امریکی ایم کیو 9 ڈرون سے کافی شباہت رکھتا ہے جو کہ اسرائیل کو آسانی سے ہدف بناسکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز صدر رئیسی کی موجودگی میں دفاعی مصنوعات کے دن کے موقع پر مہاجر 10 ڈرون طیارے کی رونمائی کی گئی تھی۔
یہ ڈرون 7 ہزار میٹر کی بلندی پر چوبیس گھنٹے پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 210 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے 300 کلوگرام وزن اٹھاکر 2 ہزار کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔ اس طیارے میں قائم، الماس اور دوسری نوعیت کے بموں کا نصب کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔