نئی دہلی: ہنڈن برگ ریسرچ کے بند ہوجانے کے ساتھ ہی کانگریس نے آج کہا کہ اس کا بند ہونا ”موڈانی“ کے لئے کلین چٹ نہیں ہے اور زور دے کر کہا کہ جے پی سی کے بغیر ہندوستانی ریاست کے تمام ادارے جن میں سمجھوتہ ہوچکا ہے‘ صرف طاقتور کا تحفظ کرنے کے لئے کام کریں گے۔
ہنڈن برگ ریسرچ کے بانی ناٹے اینڈرسن نے آج اعلان کیا کہ امریکی شارٹ سیلر کو بند کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ہنڈن برگ ریسرچ نے ارب پتی گوتم اڈانی کے خلاف یہ الزامات عائد کرتے ہوئے کہ ان کے گروپ کی کمپنیوں کی مارکٹ قدر کے کئی بلین روپے کا صفایا ہوا ہے‘ بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچادی تھی۔
بعدازاں اڈانی گروپ نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔ کانگریس جنرل سکریٹری انچارج برائے مواصلات جئے رام رمیش نے کہا کہ ہنڈن برگ ریسرچ کا بند ہونا کسی بھی طرح سے موڈانی کے لئے کلین چٹ نہیں ہے۔ جنوری 2023 کی ہنڈن برگ رپورٹ نے سپریم کورٹ کو اس بات پر مجبور کردیا کہ وہ اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لئے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ میں موڈانی میگا اسکام کی جانب سے سیکوریٹیز قوانین کی خلاف ورزی کا ہی احاطہ کیا گیا۔ جنوری تا مارچ 2023 کے دوران کانگریس پارٹی نے ہم اڈانی کے ہیں کون سیریز کے تحت وزیراعظم سے 100 سوالات پوچھے تھے۔
صرف 21 سوالات ہنڈن برگ رپورٹ میں کئے گئے انکشافات سے متعلق تھے۔ رمیش نے الزام لگایا کہ یہ معاملہ اور بھی گہرا ہے اس میں قومی مفاد کی قیمت پر وزیراعظم کے قریبی دوستوں کو مالامال کرنے ہندوستان کی خارجہ پالیسی کا استحصال بھی شامل ہے۔
اس میں تحقیقاتی ایجنسیوں کا بے جا استعمال بھی شامل ہے تاکہ ہندوستانی تاجرین کو اہم انفرااسٹرکچر اثاثوں سے سرمایہ نکاسی پر مجبور کیا جاسکے اور اڈانی کو ایرپورٹس‘ بندرگاہوں‘ دفاع اور سمنٹ کے شعبوں میں اجارہ داری قائم کرنے میں مدد کی جاسکے۔