مرکزی وزیر نتن گڈکری کے مطابق 2024 میں تقریباً 1.80 لاکھ لوگ سڑک حادثات میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ ان میں سے 30 ہزار لوگوں کی اموات ہیلمٹ نہ پہننے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔
سڑک حادثات کے متاثرین کو حکومت بڑی راحت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ حکومت حادثے کے متاثرین کے لیے ’کیش لیس اسکیم‘ متعارف کرانے والی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے سے زیادہ کا علاج مل سکے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس اسکیم کے بارے میں بتایا کہ مارچ تک ایک ترمیم شدہ اسکیم لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پیر (6 جنوری) کے روز اس سلسلے میں گڈکری نے ایک اہم جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ اسکیم سڑک کے کسی بھی زمرے پر گاڑیوں کی وجہ سے ہونے والے تمام سڑک حادثات پر نافذ ہوگی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’پائلٹ پروگرام کے وسیع خاکہ کے مطابق متاثرین حادثے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 7 دنوں تک فی شخص 1.5 لاکھ روپے تک کا ’کیش لیس‘ علاج کے حقدار ہیں۔‘‘
واضح ہو کہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے 14 مارچ 2024 کو سڑک حادثے کے متاثرین کو ’کیش لیس‘ علاج فراہم کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام شروع کیا تھا۔ چنڈی گڑھ میں شروع کیے گئے پائلٹ پروگرام کا مقصد سڑک حادثے کے متاثرین کو وقت پر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک ماحول تیار کرنا تھا۔ پائلٹ پروجیکٹ کو بعد میں 6 ریاستوں تک بڑھا دیا گیا۔ حکومت نے اگست 2024 میں جانکاری دی تھی کہ اس اسکیم کے تحت آنے والے متاثرین کو آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی – جے اے وائی) کے تحت رجسٹرڈ اسپتالوں میں حادثے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 7 دنوں تک کے لیے ٹراما اور پولی ٹراما کیئر کے تحت 1.5 لاکھ روپے تک کے میڈیکل سہولیات فراہم کیے جاتے ہیں۔
پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے ذریعہ جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت این ایچ اے، مقامی پولیس، فہرست میں شامل اسپتالوں، اسٹیٹ ہیلتھ ایجنسی، نیشنل انفارمیٹکس سینٹر اور جنرل انشورنس کونسل کے ساتھ مل کر پروگرام کے نفاذ کے لیے ذمہ دار ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گڈکری نے کہا ہے کہ اگر پولیس کو حادثے کے 24 گھنٹے کے اندر اطلاع دی جاتی ہے تو حکومت علاج کا خرچ اٹھائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ روڈ سیفٹی حکومت کی ترجیح ہے۔ مرکزی وزیر کے مطابق 2024 میں تقریباً 1.80 لاکھ لوگ سڑک حادثات میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ ان میں سے 30 ہزار لوگوں کی موت ہیلمٹ نہ پہننے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اگر ہِٹ اینڈ رَن کی وجہ سے کسی کی موت ہوتی ہے تو متاثرہ کے خاندان کو 2 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ پروگرام کو وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہ کے ’ای ڈیٹیلڈ ایکسیڈنٹ رپورٹ‘ (ای ڈار) ایپلی کیشن اور این ایچ اے کے لین دین مینجمنٹ سسٹم کے کام کی صلاحیت کو ملا کر ایک آئی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعہ سے کارگر بنایا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔