دہلی میں وزیر اعلیٰ کے بنگلہ پر سیاست پھر شروع، پی ڈبلیو ڈی نے آتشی سے 6 فلیگ اسٹاف روڈ والا بنگلہ لیا واپس

پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو رہنے کے لیے 2 بنگلے کا آپشن دیا گیا ہے۔ پیش کردہ متبادل میں ایک راج نواس روڈ پر واقع بنگلہ نمبر 2 ہے جبکہ دوسرا انصاری روڈ پر واقع بنگلہ نمبر 115 ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آتشی  / ’ایکس‘ @AtishiAAP</p></div><div class="paragraphs"><p>آتشی  / ’ایکس‘ @AtishiAAP</p></div>

آتشی / ’ایکس‘@AtishiAAP

user

دہلی اسمبلی انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان ایک بار پھر ’سی ایم ہاؤس‘ پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ اس مرتبہ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب الیکشن کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پی ڈبلیو ڈی نے دہلی حکومت سے 6 فلیگ اسٹاف روڈ پر واقع بنگلہ واپس لے لیا ہے۔ یہ بنگلہ ابھی موجودہ وزیر اعلیٰ آتشی کو الاٹ ہے۔ اس سے قبل عآپ کے قومی کنویز کیجریوال جب وزیر اعلیٰ تھے تو رہتے تھے۔ کیجریوال نے اسی بنگلے کا ’رینوویشن‘ کروایا تھا جسے کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے ’شیش محل‘ کا نام دیا ہے۔

پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے بنگلے کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی محکمہ نے وزیر اعلیٰ کو رہنے کے لیے 2 بنگلے کا متبادل پیش کیا ہے۔ پیش کردہ متبادل میں ایک راج نواس روڈ پر واقع بنگلہ نمبر 2 ہے، جبکہ دوسرا انصاری روڈ پر واقع بنگلہ نمبر 115 ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب بی جے پی ’سی ایم ہاؤس‘ کے رینوویشن پر ہوئے خرچ کے حوالے سے سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال کو سوالوں کے گھیرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے بنگلہ خالی کرنے کے حکم کے بعد ایک بار پھر دہلی میں سیاسی لیڈران کا ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ راجیہ سبھا رکن اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ ’’گزشتہ 3 ماہ میں یہ دوسری بار ہے جب دہلی کی وزیر اعلیٰ کی رہائش کو رد کر دیا گیا ہے۔ بی جے پی کا جھوٹ سب کے سامنے آنا چاہیے۔ یہ لوگ دن رات وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے حوالے سے جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔ میں بی جے پی کو چیلنج کرتا ہوں کہ کل 11 بجے میڈیا کے ساتھ چلیے سونے کے بیت الخلاء، مِنی بار اور پُل تلاش کریں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل (6 جنوری کو) بی جے پی کے قومی ترجمان سمبت پاترا نے وزیر اعلیٰ کے بنگلہ کے رینوویشن پر ہونے والے خرچ کے حوالے سے سوال اٹھایا تھا۔ انہوں نے سی اے جی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بنگلہ کے رینوویشن کے لیے مختص کردہ رقم تقریباً 8 کروڑ روپے تھی لیکن 33 کروڑ روپے تک خرچ ہو گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے بنگلے میں لگائے گئے مہنگے مہنگے سامان کے متعلق بھی عام آدمی پارٹی کی حکومت پر تنقید کی ہے۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ رینوویشن کے لیے کسی بھی صحیح قانونی طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *