قابل ذکر ہے کہ کمیٹی کے چیئرمین نے واضح کر دیا ہے کہ سپریم کورٹ کسان لیڈر ڈلیوال کو بھوک ہڑتال ختم کرنے کو نہیں کہہ رہی ہے۔ عدالت ڈلیوال کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صرف یہ چاہ رہی ہے کہ ڈلیوال کی صحت مزید خراب نہ ہو اس لیے وہ طبی سہولیات لے لیں۔ کھنوری بارڈر سے کمیٹی کے اراکین جب چلے گئے تو کسان لیڈر سُرجیت سنگھ پھول اور ابھیمنیو کوہاڑ نے پریس کانفرنس منعقد کر کہا کہ ’’کمیٹی کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ وہ جو رپورٹ سپریم کورٹ میں داخل کریں گے وہ ’ٹائم باؤنڈ‘ ہوگی یا نہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح نہیں کیا گیا ہے کہ کیا کمیٹی مرکزی حکومت سے بات چیت کا راستہ صاف کرنے میں مدد کرے گی؟ ایسے میں کمیٹی کی جانب سے انہیں کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔‘‘