مہاراشٹرا کے وزیر نتیش رانے نے کیرالا کو منی پاکستان قراردے دیا

ممبئی: مہاراشٹرا کے وزیر نتیش رانے کی جانب سے کیرالا کو منی پاکستان قراردینے پر اپوزیشن کی شدید تنقیدوں کے بعد نتیش رانے نے آج یہاں وضاحت کی کہ کیرالا ہندوستان کا ایک حصہ ہے تاہم انہوں نے ہندوؤں کی آبادی میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔  ریاست کیرالا ملک کی ایک ریاست ہے اور یہ ہمیشہ ہماری رہے گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ کیرالا بھگوادھاری (زعفرانی) بن جائے گی۔

کیرالا کے تعلق سے دیئے گئے بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کے بعد نتیش رانے نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کیرالا ایک چھوٹا پاکستان ہے کیونکہ راہول گاندھی اور ان کی بہن یہاں سے منتخب ہوچکے ہیں۔ ایسے تمام افراد نے جو کہ دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں راہول اور ان کی بہن کو ووٹ دیئے ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے‘ آپ استفسار کرسکتے ہیں۔ دہشت گردوں کو ساتھ لیتے ہوئے راہول اور ان کی بہن پارلیمنٹ کے رکن بن گئے ہیں۔ نتیش رانے نے کہا کہ لوجہاد کیسس میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی تقریر میں صورتِ حال کا تجزیہ کررہا تھا کہ کیرالا کے حالات کس طرح ہیں۔ ہندوؤں کے ساتھ پاکستان میں ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ ان حالات کو پیش نظر رکھ کر میں نے تقابل کیا۔

 اگر اس طرح کی صورتِ حال کیرالا میں پیدا ہو جائے تو یہ تشویش کا باعث رہے گی اور ہم کو جائزہ لینا پڑے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ  ہندوؤں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں خصوصاً کانگریس پارٹی سے کہا کہ وہ ثابت کریں کہ ان کے بیان میں کیا غلطی ہے۔

راہول اور پرینکا گاندھی کو انتخابات میں ووٹ دے کر کامیاب بنانے والے ملک دشمن ہیں‘ اس تعلق سے ہم کو اطلاع ملی ہے۔ آل انڈیا مسلم لیگ نے ملک کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے اور اس کا کانگریس سے تعاون و اشتراک ہے۔

 کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن اور مہاراشٹرا کے سابق وزیر بالاصاحب تھوراٹ نے کہا کہ کیرالا کو چھوٹا پاکستان قراردینا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو یہاں کے افراد کی جانب سے ووٹ دے کر کامیاب بنانے میں انتہاپسندوں کا ہاتھ ہونے کے الزامات بھی غیردرست ہیں۔

 اس طرح کے الزامات بی جے پی وزرا عائد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قائدین ہندوؤں‘ مسلمانوں کے علاوہ ہندستان اور پاکستان کے لئے ایک ایجنڈہ پر عمل کررہے ہیں۔ ایک شخص جو کہ وزیر کے عہدہ پر فائز ہو‘ اس کو چاہئے کہ اظہارِخیال میں محتاط رویہ اختیار کرے لیکن نتیش رانے نے تمام حدود پار کرلئے ہیں۔

 چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ اپنے رفیق کے بیان اور طریقہ کار کا جائزہ لیں کیونکہ رانے نے جو زبان استعمال کی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔ممبئی کانگریس کے صدر ورشا گائیکواڈ نے نتیش رانے کو کابینہ سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *