نئی دہلی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے مشہور ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے دوران ایک بڑے عالمی پروگرام WAVES (ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ) پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ سمٹ فروری 2025 میں دہلی میں منعقد ہوگی اور اس کا مقصد ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر فروغ دینا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ WAVESڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم جیسا ایک شاندار ایونٹ ہوگا جہاں میڈیا اور تفریحی صنعت کے سرکردہ ماہرین اور تخلیقی ذہن شرکت کریں گے۔ مودی نے مزید انکشاف کیا کہ یہ چوٹی کانفرنس 5 سے 9 فروری 2025 تک ملک کے دارالحکومت دہلی میں منعقد ہوگی۔ اس پروگرام کا مقصد میڈیا اور تفریحی صنعت میں ہندوستانی ٹیلنٹ کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر لانا اور عالمی سطح پر صنعت کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے نہ صرف اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا بلکہ تخلیقی صلاحیتوں کو بھی نئی بلندیاں دی جائیں گی۔
وزیر اعظم کی جانب سے یہ اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ان کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے اس کی تصدیق کی گئی۔ اس اعلان کا بالی ووڈ اور میڈیا انڈسٹری میں خیرمقدم کیا گیا۔ مشہور فلمی ستارے شاہ رخ خان اور اکشے کمار نے اس اقدام کی کھلے دل سے تعریف کی۔ شاہ رخ خان نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا “میں اپنے ملک میں منعقد ہونے والی WAVES فلم اور انٹرٹینمنٹ ورلڈ سمٹ کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہوں۔
یہ ایک ایسا موقع ہے جو ہماری صنعت اور ہندوستانی معیشت میں اس کے کردار کا جشن مناتا ہے۔ سب سے بڑھ کر، یہ تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیتا ہے۔” تاہم جیسے ہی شاہ رخ خان نے وزیر اعظم کی تعریف میں ٹویٹ کیا، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ناقدین نے سوال اٹھایا کہ شاہ رخ خان نے ملک کے لیے اہم خدمات انجام دینے والے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال پر کیوں ٹویٹ نہیں کیا؟
اسی طرح صارفین نے رتن ٹاٹا اور مشہور سماجی رہنما بابا صدیقی کی وفات پر ان کی خاموشی پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے شاہ رخ خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پوچھا کہ انہوں نے ملک کے لیے بہت کچھ کرنے والے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ جی کے انتقال پر ٹویٹ کیوں نہیں کیا۔ کئی لوگوں نے رتن ٹاٹا کا نام بھی لیا جن کی موت پر شاہ رخ خان نے کوئی پوسٹ نہیں کی تھی۔ شاہ رخ خان کی عدم شرکت اور بابا صدیقی کے انتقال پر کوئی پوسٹ نہ کرنے پر صارفین بھی ناراض ہیں۔
بابا صدیقی اپنی افطار پارٹیوں کے لیے جانے جاتے تھے اور انہوں نے ہی شاہ رخ خان اور سلمان خان کی دوستی کروائی تھی۔