آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو بھارت کے سب سے امیر چیف منسٹر ہیں جن کے اثاثے 931 کروڑ روپے سے زائد ہیں، جب کہ مغربی بنگال کی ممتا بینرجی سب سے غریب چیف منسٹر ہیں
جن کے اثاثے صرف 15 لاکھ روپے ہیں۔ یہ معلومات ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہیں۔
31 چیف منسٹرس کے مجموعی اثاثے 1,630 کروڑ روپے کے قریب ہیں۔ اروناچل پردیش کے پیما کھنڈو دوسرے امیر ترین چیف منسٹر ہیں جن کے اثاثے 332 کروڑ روپے سے زائد ہیں، جبکہ کرناٹک کے سدارامیا 51 کروڑ روپے کے اثاثوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
جموں و کشمیر کے چیف منسٹر عمر عبداللہ 55 لاکھ روپے کے اثاثوں کے ساتھ دوسرے سب سے غریب چیف منسٹر ہیں، جبکہ کیرالا کے پینارائی وجین 1.18 کروڑ روپے کے اثاثوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
پیما کھنڈو پر سب سے زیادہ قرضہ 180 کروڑ روپے ہے، جبکہ سدارامیا پر 23 کروڑ روپے اور چندرابابو نائیڈو پر 10 کروڑ روپے سے زائد کا قرضہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق 42 فیصد چیف منسٹرس نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات ظاہر کئے ہیں، جب کہ 32 فیصد نے سنگین نوعیت کے مقدمات کا اعتراف کیا ہے، جن میں قتل کی کوشش، اغوا، رشوت اور دھمکی شامل ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف منسٹرس کے اثاثوں کی اوسط مالیت 52.59 کروڑ روپے ہے۔ بھارت کی فی کس قومی آمدنی 2023-2024 کے لئے تقریباً 1,85,854 روپے تھی،
جب کہ چیف منسٹرز کی اوسط ذاتی آمدنی 13,64,310 روپے ہے، جو بھارت کی اوسط فی کس آمدنی سے 7.3 گنا زیادہ ہے۔