حیدرآباد: تلنگانہ کے پولیس سربراہ ڈی جی پی ڈاکٹرجیتندر نے دعوی کیا ہے کہ 2024ء میں سائبر جرائم کے معاملات میں 43 فیصد کا اضافہ ہوا۔انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ سال کے مقابلے ریاست میں سائبرجرائم کی وارداتوں میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ 2023ء میں درج17,571 معاملات کے برخلاف 2024ء میں 25,184 معاملات درج کئے گئے ہیں۔
2023ء میں 8کروڑ کے برخلاف 2024ء میں 180 کروڑ روپے کی رقم سائبر متاثرین کوحوالے کی گئی۔ اس طرح متاثرین کو واپس کی جانے والی رقم کے فیصد میں 2060 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023ء میں 128کروڑ روپے کے برخلاف 2024ء میں 247 کروڑ روپے کی رقم منجمد کی گئی۔
اس طرح منجمد کی جانے والی رقم کا فیصد 92.85 فیصد رہا۔ 2024ء میں سائبرمجرمین کے 14,984 سم بلاک کئے گئے۔ 9811 کے آئی ایم ای آئی بلاک کئے گئے اور 1825 یو آر ایل / ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔انہوں نے حیدرآبادکی سندھیا تھیٹر میں ہوئے بھگدڑ کے واقعہ پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے۔
اس واقعہ میں ایک خاتون کی موت ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ قانون اپنا کام کرے گا۔ اداکارالو ارجن کے خلاف معاملہ کے سلسلہ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ ہمیں اس پربات نہیں کرنی چاہئے۔ کئی چیزیں ہوئی ہیں۔
عدالت اس معاملہ کے بیشتر پہلووں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔یہ معاملہ عدالت میں زیر دوران ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ماونوازوں سے متعلق کوئی بڑی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔ پولیس مخبر ہونے کے شبہ میں دو افراد کو ہلاک کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ جینور، وقارآباد اور دیگر مقامات کے ماسوا ریاست میں کہیں بھی فرقہ وارانہ تشدد کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس میں نئے تقررات کئے گئے۔