نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور سابق چیف منسٹر اروند کجریوال نے اتوار کے دن بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی فہرست رائے دہندگان میں دھاندلیوں کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اسمبلی حلقہ میں 15 دسمبر سے ”آپریشن لوٹس“ جاری ہے۔
کجریوال نے کہا کہ بی جے پی کے پاس نہ تو امیدوارِ چیف منسٹری ہے اور نہ کوئی ویژن۔ وہ جیت کے لئے بددیانتی پر اترآئی ہے۔ وہ ہندوستانی جمہوریت کو خطرہ میں ڈال رہی ہے۔ کجریوال نے کہا کہ بی جے پی صرف جمہوریت کو داؤپر لگاکر بددیانتی سے الیکشن جیتنا چاہتی ہے لیکن دہلی کے عوام ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ شاہدرہ میں رائے دہندوں کے نام کاٹ دئے گئے۔
بی جے پی نے درخواست دی کہ 11008 ووٹرس کو نکال دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حلقہ سے جیت حاصل کی تھی اگر یہ ووٹرس نکال دئے گئے تو ہمارے لئے بڑا مسئلہ پیدا ہوگا۔ شکر ہے چیف الیکشن کمشنر نے مداخلت کی اور ایسا ہونے نہیں دیا۔ کجریوال نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ان کے اپنے نئی دہلی حلقہ میں 15 دسمبر کو آپریشن لوٹس شروع ہوا۔
15 دن میں بی جے پی نے درخواست دی کہ 5 ہزار ووٹرس کے نام کاٹ دئے جائیں اور 7500 رائے دہندوں کو جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقہ میں ایک لاکھ 6 ہزار ووٹ ہیں۔ وہ 5 فیصد رائے دہندے نکلوانا اور 7.5 فیصد اضافہ کرانا چاہتی ہے۔
12 فیصد ووٹوں کی دھاندلی ہوئی تو الیکشن کا کیا مقصد رہ جائے گا؟۔ عام آدمی پارٹی سربراہ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ووٹرس میں پیسے بانٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لوگوں سے کہا کہ پیسہ لینا ٹھیک نہیں لیکن لوگوں نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی والوں سے پیسہ لیں گے لیکن ووٹ کجریوال کو دیں گے۔ جنتابڑی ہوشیار ہے۔