نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی بیٹی شرمستھا مکرجی نے اتوار کے دن الزام عائد کیا کہ کانگریس کا زوال شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پارٹی کے خراب حالات کا سنجیدہ محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ کانگریس کے کئی پرانے ورکرس کو آج موجودہ حالات اور سرکردہ قائدین کی کوئی آئیڈیالوجی نہ ہونے کی وجہ سے بیگانگی کا احساس ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ان کے والد کی موت کے بعد سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کیوں طلب نہیں کی گئی اور قرارداد کیوں منظور نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ایسا دانستہ کیا گیا یا چوک ہوئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک کی سب سے پرانی جماعت کی روایت کیا رہی ہے۔
شرمستھا مکرجی نے پی ٹی آئی ویڈیوز سے کہا کہ اگر یہ ادارہ کی بھول ہے، راہول گاندھی اور ان کے اطراف موجود لوگوں کو اگر پتہ نہیں ہے کہ ایسی صورتحال میں کانگریس نے سابق میں کیا کیا تھا تو یہ خود سنگین معاملہ ہے اور پارٹی کے اندر کی خراب صورتحال کو بیان کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کا سارا ایکوسسٹم اور اس کا سوشیل میڈیا میرے باپ کو اور مجھے اِس مسئلہ پر بعض دیگر مسائل پر مسلسل ٹرولنگ کا نشانہ بنارہا ہے۔ میرے خلاف اور میرے باپ جیسے عظیم قائد کے خلاف جو زبان استعمال ہورہی ہے وہ بتاتی ہے کہ کانگریس میں بگاڑ آگیا ہے۔
قبل ازیں ایکس پر پوسٹ میں شرمستھا مکرجی نے کہا تھا کہ بابا کے گزرجانے کے بعد کانگریس نے سی ڈبلیو سی کا تعزیتی اجلاس تک طلب نہیں کیا تھا۔ ایک سینئر قائد نے مجھ سے کہا تھا کہ صدرجمہوریہ کے لئے ایسا نہیں کیا جاتا لیکن بعد میں جب میں نے بابا کی ڈائری پڑھی تو پتہ چلا کہ کے آر نارائنن کی موت کے بعد سی ڈبلیو سی میٹنگ طلب کی گئی تھی جس کا تعزیتی نوٹ بابا نے ہی لکھا تھا۔
سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی یاد گار پر تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ وہ اس میں پڑنا نہیں چاہتی کیونکہ وہ اب کانگریس میں نہیں ہیں اور سیاست چھوڑ چکی ہیں۔ انہوں نے تاہم وکالت کی کہ منموہن سنگھ میموریل بننا چاہئے اور انہیں بھارت رتن ایوارڈ ملنا چاہئے۔