12 نومبر کو ڈریم پلگ کے افسروں نے جب دیکھا کہ کچھ مشتبہ ٹرانزیکشن کمپنی کے اکاؤنٹ سے کیے گئے ہیں تب انہوں نے پولیس کے پاس شکایت درج کروائی۔ جانچ میں انکشاف ہوا کہ ایکسس بینک کے دو کھاتوں سے 12.2 کروڑ روپے نکالے گئے ہیں۔ یہ ٹرانزیکشن 29 اکتوبر سے 11 نومبر کے درمیان ہوئے تھے۔ ملزمین نے ڈریم پلگ کے کھاتوں میں کچھ تبدیلی کرکے ان کا ایکسس لے لیا تھا۔ ملزمین نے جعلی سائن بنا کر کمپنی کے بورڈ کی تجویز بھی تیار کر دی تھی جس میں ای میل آئی ڈی اور رجسٹرڈ موبائل نمبر بدلنے کو کہا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ ایکسس بینک کی طرف سے بھی منظور ہو گیا۔
اس کے بعد ملزمین نے او ٹی پی کے ذریعہ 37 ٹرانزیکشن کیے۔ ڈریم پلگ نے کہا کہ انکلیشور اور ابراما بینک شاخ میں بھی اس کی شکایت کی گئی تھی۔ ایکسس بینک کے ریکارڈس سے پتہ چلا کہ 2021 میں ان کھاتوں کو 4 یوزر آئی ڈی دی گئی تھی۔ ان میں سے صرف دو ہی ایکٹیو ہیں۔ بتایا گیا کہ ملزمین نے 15 کروڑ کا ٹرانزیکشن کرنے کی کوشش کی تھی لیکن 2 یوزر آئی ڈی اِن ایکٹیو ہونے کی وجہ سے 12 کروڑ کا ہی ٹرانزیکشن ہو پایا۔