سنجے سنگھ نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ دہلی میں یوپی اور بہار کے لوگوں کے ووٹ کاٹ رہی ہے۔ ان کی اہلیہ کا نام بھی ووٹر لسٹ سے ہٹانے کی کوشش کی گئی
نئی دہلی: دہلی میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی ماحول گرم ہوتا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ووٹر آئی ڈی میں مبینہ جعلسازی کے الزامات کی جنگ شدت اختیار کر رہی ہے۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بی جے پی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دہلی میں یوپی اور بہار کے لوگوں کے ووٹ کاٹنے کی مہم چلا رہی ہے۔
سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ انیتا کا نام ووٹر لسٹ سے نکالنے کے لیے 24 اور 26 دسمبر کو دو مرتبہ درخواست دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی روہنگیا کہہ کر لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا رہی ہے۔ سنجے سنگھ نے بی جے پی صدر جے پی نڈا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی نہ کریں اور جمہوری عمل کو نقصان نہ پہنچائیں۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی شکایت مرکزی الیکشن کمیشن سے کی ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سازش کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے بی جے پی کے رہنما منوج تیواری سے سوال کیا کہ آیا ان کی اہلیہ روہنگیا ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کے ذریعے یوپی اور بہار کے لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اس سے قبل دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ جعلی دستاویزات کے ذریعے ووٹر رجسٹریشن کروا رہے ہیں۔ انہوں نے ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں جعلی ووٹر رجسٹریشن کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں، جہاں دستاویزات میں تبدیلی کر کے ووٹر لسٹ میں اندراج کیا جا رہا ہے۔