نیوز ایجنسی ژنہوا نے مقامی میڈیا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ افغانی فوجیوں نے خوست صوبہ کے علی شیر ضلع میں کئی پاکستانی فوجی چوکیوں کو آگ لگا دی ہے اور پکتیکا صوبہ کے دنڈ اے پاٹن ضلع میں دو پاکستانی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ ٹکراؤ منگل کی رات پکتیکا صوبہ میں پاکستان کے فضائی حملوں کے بعد شروع ہوا۔ اس حملے میں کم از کم 51 لوگ مارے گئے تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
اس معاملے میں پاکستانی فوجیوں کا کہنا ہے کہ افغانستان کی زمین سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کیے جاتے ہیں اور طالبان سے اسے قابو کرنے کی اپیل کی گئی تھی لیکن اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ پاکستان الزام لگاتا رہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔