معروف اداکارہ ہیڈن کی مشتبہ حالت میں موت، ان کی موت کی وجہ کاربن مونو آکسائیڈ گیس بتائی گئی

ایک ماڈل کے طور پر، ہیڈن 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ووگ، کاسموپولیٹن، ایلے اور ایسکوائر کے سرورق پر نمودار ہوئی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس </p></div><div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس </p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

مشہور اداکارہ اور ماڈل ڈیل ہیڈن امریکہ کے شہر پنسلوانیا میں ایک گھر میں مشتبہ طور پر انتقال کر گئیں ۔ پولیس کے مطابق ہیڈن کی موت کاربن مونو آکسائیڈ کے اخراج کے باعث ہوئی۔ وہ 76 برس کی تھیں۔ درحقیقت، بکس کاؤنٹی کے حکام کو جمعہ کی صبح مطلع کیا گیا تھا کہ سولبری ٹاؤن شپ کے ایک گھر میں ایک شخص بے ہوش پایا گیا تھا۔ بے ہوش 76 سالہ شخص کی شناخت والٹر جے  بلوکاس کے نام سے ہوئی ہے۔ بلوکاس، جنہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اسی گھر کی دوسری منزل پر  ہیڈن بیڈ روم میں مردہ پائے گئے۔

پولیس کے مطابق، نیو ہوپ ایگل والینٹیئر فائر کمپنی بھی جائے وقوعہ پر تھی اور اسے پراپرٹی میں کاربن مونو آکسائیڈ کی اعلیٰ سطح ملی۔ کاربن مونو آکسائیڈ کی وجہ سے دو ڈاکٹر اور ایک پولیس افسر بھی بے ہوش ہو گئے۔ اس کیس کی تحقیقات فی الحال سولبری ٹاؤن شپ پولیس ڈیپارٹمنٹ کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق گیس ہیٹنگ سسٹم پر ایک گندی چمنی اور ایگزاسٹ پائپ کی وجہ سے کاربن مونو آکسائیڈ کا اخراج ہوا۔

واضح رہے کہ ماڈل کے طور پر ہیڈن 1970 اور 1980 کی دہائی میں ووگ، کاسموپولیٹن، ایلے اور ایسکوائر کے سرورق پر نظر آئی تھیں ۔ وہ 1973 کے اسپورٹس الیسٹریٹڈ سوئمنگ سوٹ کے شمارے میں بھی نظر آئیں۔ IMDb.com کے مطابق، وہ 1970 سے لے کر 1990 کی دہائی تک تقریباً دو درجن فلموں میں بھی نظر آئیں۔

ہیڈن نے اپنی بیٹی ریان کو جنم دینے کے بعد 1970 کی دہائی کے وسط میں ماڈلنگ سے ریٹائرمنٹ لے لی، لیکن 1991 میں اپنے شوہر کی موت کے بعد کام پر واپس آگئی۔ انہوں نے 2003 میں نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ لوگوں نے اسے بتایا کہ وہ اپنی عمر میں ماڈلنگ کے لیے موزوں نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *