مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران حجۃ الاسلام کاظم صدیقی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں شام کی صورت حال کے مختلف پہلووں سے پردہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے مختلف گروہوں نے مختلف مقاصد کے تحت شام پر قبضہ کر رکھا ہے اور شام کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ دنیا بھر کی تمام بغاوتوں، لوٹ مار اور جنگوں کا ماسٹر مائنڈ ہے اور شام کی صورت حال ظاہری منظرنامے کے برعکس ایک گہری سازش کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی رجیم امریکی تھنک ٹینکس کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا ذریعہ ہے۔
حجت الاسلام صدیقی نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ پڑوسی ملک کے امریکا کے ساتھ شرمناک گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے شام میں ایرانی مشیروں کی موجودگی کی طرف اشار ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی عسکری موجودگی اس ملک کی رسمی حکومت کی درخواست پر مشاورت کے مقصد سے تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی عسکری موجودگی کی وجہ اس ملک میں موجود مقدس مقامات جیسے حضرت زینب (س) اور حضرت رقیہ س کے روضہ ہائے مطہر کی حفاظت تھی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی ملک کی فوج خود میدان میں ہوتی اور مدد مانگ رہی تھی، تو ہم جا کر ان کی مدد کر سکتے تھے۔ حزب اللہ تمام تر مسائل کے باوجود میدان میں ہے، اس لئے ایران بھی ان کی مدد کر رہا ہے، لیکن شام کی حالیہ صورت حال میں ایران کی موجودگی کی ضرورت نہیں تھی۔