مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قابض صیہونی فوج نے غزہ کے شمالی علاقے بیت لاہیا کے کمال عدوان اسپتال کو آگ لگا دی ہے۔
غزہ کے دفتر برائے معلومات عامہ کے ڈائریکٹر نے کہا: کمال عدوان اسپتال کو نذر آتش کرنا دنیا کے ممالک کے لیے باعثِ شرم ہے کہ وہ قابض نازی رجیم کو اس سفاکیت سے نہیں روک سکے۔
اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال سے غزہ کے باشندوں کی نسل کشی جاری ہے اور اس دوران قابض حکومت بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کے معاملے میں پستی کی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم کمال عدوان ہسپتال کی تباہی کا ذمہ دار سلامتی کونسل اور نام نہاد عالمی برادری کو سمجھتے ہیں، عالمی برادری قابض رجیم کے انسانیت کش جرائم پر خاموش بیٹھی ہے۔
غزہ کے حکومتی عہدیدار نے بیان کیا کہ قابض رجیم نے 7 اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی کے 34 اسپتالوں کو آگ لگا دی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قابض حکومت مزاحمت کے حامی فلسطینی عوام سے انتقام لے رہی ہے۔ غزہ میں جاری وحشت و بربریت امریکہ کی حمایت سے جاری ہے، جب کہ اس دوران عالمی برادری نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اسماعیل الثوابتہ نے کہا کہ ہم صیہونی غاصب حکومت اور امریکہ کو غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔