نظام حکمرانوں کی بے مثل خدمات پر عالمی سمینار کا انعقاد
منصف ٹی وی چینل کے زیر اہتمام حیدر آباد میں منعقد ہونے والے سمینارمیں ممتاز دانشور و ماہرین تعلیم کرینگے شرکت
(پریس نوٹ)دکن میں نظام حکومت کا قیام ۱۷۲۴ میں عمل میں آیا تھا اور دوہزار چوبیس میں اس کے قیام کے تین سو سال مکمل ہوگئے ہیں۔ریاست حیدرآباد پر آصف جاہی حکومت کے سات نظام نے حکومت کی اور اپنی مساعی جمیلہ سے زبان و ادب،تہذیب و ثقافت، تعلیم و تربیت ،صنعت و حرفت ،سائنس و طب ،فن تعمیراور دیگر فنون لطیفہ کے فروغ میں جو خدمات انجام دی ہیں وہ بے مثل ہیں ۔
منصف ٹی وی چینل نے وقت کے تقاضے کو ملحوظ رکھتے ہوئے نظام حکومت کے بے مثل کارناموں کو منظر عام پرلانے اور اس سے نئی نسل کو واقف کرانے کے لئے ۲۸ دسمبر بروز سنیچرعالمی سمینار کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی سمینار کا انعقاد ۲۸ دسمبر کو دن میں دو بجے ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آف انڈیا(اے ایس سی آئی )،سی آر ۱،بیلا وستا، راج بھون روڈ ،خیرت آباد ،حیدرآباد میں ہوگا۔ایک روزہ عالمی سمینار میں صرف حیدر آباد دکن ہی نہیں بلکہ ہندستان کے علاوہ امریکہ اور لندن سے بھی ممتاز ماہرین تعلیم ،مورخین ،آثار قدیمہ کے ماہرین،ماہرین طب ، علمائے دین اور ماہرین قانون شرکت کرینگے۔
ایک روزہ عالمی سمینار کے افتتاحی سیشن میں ممتاز سیاست داں و حکومت تلنگانہ کے ایڈوائزر(ایس سی ،ایس ٹی،او بی سی اور مائنار رٹیز ویلفئیر محکمہ )کے سربراہ محمد شبیر علی مہمان خصوصی ہونگے جبکہ ممتاز عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کلیدی خطبہ پیش کرینگے۔عالمی سمینار کے افتتاحی سیشن میں عثمانیہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر سلیمان صدیقی،ایم ڈی محمد علی (ایم ایل سی و سابق ڈپٹی سی ایم و سابق وزیر داخلہ حکومت تلنگانہ،طارق انصاری ،چئیرمین تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹی کمیشن اور عبید اللہ کوٹھوال،چئیرمین تلنگانہ مائناریٹی فائنانس کارپوریشن بطور مہمان ذی وقار شرکت کرینگے۔جبکہ نواب رونق یار خان (دی ہیڈ آف دی آصف جاہی ڈائنسٹی(فرسٹ ڈیموکریٹک نظام ) خصوصی مدعوین کے طور پر شرکت کرینگے۔
عالمی سمینار کے افتتاحی اجلاس کے بعد سمینار کے ٹیکنکل سیشن کا انعقاد ہوگا۔اس سیشن میں پروفیسر مجید بیدار،سابق چئیرمین شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی ، آصف جاہی ڈائناسٹی ۔ پالیٹکل لینڈ اسکیپ اینڈ پالیٹکس کے عنوان پر اپنا مقالہ پیش کرینگے ۔پروفیسر صدیقی ایم ڈی محمود سابق ڈین اینڈ چئیرمین ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن مانو ( نظامس اینڈ ریلیشن وتھ نینبرنگ اسٹیٹ کے عنوان پر مقالہ پیش کرینگے ۔پروفیسر ڈاکٹر گلی ونود کمار ،سابق ڈین فیکلٹی آف لا عثمانیہ اینڈ تلنگانہ یونیورسٹی (آصف جاہی ڈائناسٹی اینڈ جوڈشئیری ،لا اینڈ آرڈر کے عنوان پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کرینگے اور پروفیسر ایم ڈی ذالفقار ایم صدیقی صدر اینڈ سابق ڈین ڈیپارٹمنٹ آف عربک عثمانیہ یونیورسٹی (نظام اینڈ ریلجئس ٹالرینس کے عنوان پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کرینگے۔
عالمی سمینار کے دوسرے ٹیکنکل سیشن میں ممتاز ادیب ،محقق و پروفیسر محمد مسعو احمد ،پروفیسر ڈاکٹر ایم ڈی احسن فاروقی ،ہیڈ گورنمنٹ نظامیہ طبی کالج ،ڈاکٹر محمد عادل ،گیسٹ فیکلٹی ایفلو ،سید ابراہیم حسین ،تاریخ داں و ماہر آصف جاہی ڈائناسٹی ،ایم ڈی سمیع الرحمن ،ریسرچ اسکالر،بنگلا دیش،عمر عابدین قاسمی مدنی ،جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل ،تلنگانہ ،پروفیسر مرسیلانیوسم سرہندی،ریٹائرڈ پروفیسر آف ہسٹری ،اوکلاہوما اسٹیٹ یونیورسٹی یو ایس اے ، ڈاکٹر ارونا نوائر ،ماہر طب لندن ،ڈاکٹر سامین قدوائی ،ماہر تعلیم ،ایم اے علیم ،چیتن ورما نظام عہد حکومت کے مختلف پہلوؤں پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کرینگے
۔ممتاز صحافی و ادیب ڈاکٹر مہتاب عالم عالمی سمینار میں نہ صرف نظامت کے فرائض انجام دیں گے بلکہ نظام عہد حکومت کے بے مثل کارناموں کا جائزہ بھی پیش کرینگے ۔عالمی سمینار کا انعقاد حبیب ناصر سی ای او اینڈ ایڈیٹر ان چیف منصف ٹی وی کی زیر نگرانی ہوگا ۔عالمی سمینار کے آرگینائزر ڈاکٹر میر صدیق علی ،کنوینر بشیر احمد اور سمینار کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عارف معین نے اہل علم اور اہل ذوق سے عالمی سمینار میں شرکت کی درخواست کی ہے۔