لشکر طیبہ کے ڈپٹی چیف عبدالرحمن مکی کا دورۂ قلب سے انتقال، 26/11 کے ممبئی حملوں میں آیا تھا نام

مئی 2019 میں عبدالرحمن کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں لاہور میں نظر بند کیا گیا، 2020 میں ایک پاکستانی عدالت نے اسے ٹیرر فنڈنگ معاملوں میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے تاحیات قید کی سزا سنائی تھی

<div class="paragraphs"><p>عبدالرحمن مکی کی فائل تصویر، <a href="https://x.com/JaipurDialogues">@JaipurDialogues</a></p></div><div class="paragraphs"><p>عبدالرحمن مکی کی فائل تصویر، <a href="https://x.com/JaipurDialogues">@JaipurDialogues</a></p></div>
user

ممبئی میں 26/11 حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور لشکر طیبہ کے ڈپٹی چیف عبدالرحمن مکی کا پاکستان میں انتقال ہو گیا ہے۔ یہ خبر پاکستانی ٹی وی چینلز پر دی جا رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ انتقال دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ عبدالرحمن مکی لشکر طیبہ کا مطلوب دہشت گرد تھا جو کہ رشتہ میں حافظ سعید کا سالا بھی تھا۔ جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ عبدالرحمن گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھا اور لاہور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں اس کا علاج چل رہا تھا۔

واضح رہے کہ مئی 2019 میں عبدالرحمن مکی کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے لاہور میں نظر بند کیا گیا۔ 2020 میں ایک پاکستانی عدالت نے اسے ٹیرر فنڈنگ سے جڑے معاملوں میں بھی قصوروار ٹھہرایا اور تاحیات قید کی سزا سنائی تھی۔ جنوری 2023 میں اسے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

جب ممبئی میں 26 نومبر 2008 کو دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا تو اس کے بعد عبدالرحمن مکی کا اس میں نام سامنے آیا تھا۔ اس نے حملوں کے لیے دہشت گردوں کو فنڈ مہیا کرایا تھا۔ اس حملے میں 166 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کے خلاف ہوئی فوجی کارروائی میں مجموعی طور پر 9 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے تھے۔ ایک دہشت گرد عامر اجمل قصاب کو زندہ پکڑ لیا گیا تھا، جس نے کئی راز اگلے تھے۔ ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے علاوہ عبدالرحمن مکی لال قلعہ پر ہوئے حملے میں بھی شامل ہونے کے سبب ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کی رڈار پر تھا۔ لال قلعہ پر حملے کا واقعہ 22 دسمبر 2000 کو انجام دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *