49 سال کی طویل جدائی کے بعد پھول متی کا خاندان سے جذباتی ملاپ
نئی دہلی: اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں ایک ایسا حیران کن واقعہ پیش آیا۔ تقریباً نصف صدی قبل اغوا ہونے والی ایک خاتون جو اب 57 سال کی ہو چکی ہیں اپنے خاندان سے دوبارہ مل گئیں۔ یہ کہانی نہ صرف صبر اور جدوجہد کی ایک داستان ہے بلکہ امید کا ایک روشن چراغ بھی ہے۔
1975 کا وہ سال تھا جب 8 سالہ معصوم پھول متی اپنی والدہ کے ساتھ مرادآباد گئی تھیں۔ ایک عام دن، ایک ہنستی کھیلتی بچی، اور پھر اچانک ایک شخص کی لالچ بھری سازش نے اس کا پورا بچپن چھین لیا۔ وہ شخص اسے رام پور ضلع کے ایک شخص، للتا پرساد کے حوالے کر گیا، جس نے بڑی عمر میں اس بچی سے شادی کر لی۔ پھول متی کا بچپن، خواب اور معصومیت، سب کچھ وقت کے دھندلکوں میں گم ہو گیا۔
شادی کے بعد پھول متی نے زندگی کو ایک نئے انداز سے جینا شروع کیا۔ ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا، جو اب 34 سال کا جوان ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود، ان کا دل ہمیشہ ماضی کے ان گمشدہ لمحوں کی تلاش میں سرگرداں رہا۔ وہ اپنے گاؤں کی دھندلی یادیں اور اپنے بچپن کے چند مناظر ذہن میں محفوظ رکھے ہوئے تھیں، جو انہیں ہر دن اپنی اصل شناخت کی تلاش پر مجبور کرتے تھے۔
زندگی کے ان 49 سالوں کے بعد، جب پھول متی نے اپنی کہانی پولیس کو سنائی، تو ان یادوں نے ایک نئے سفر کا آغاز کیا۔ اعظم گڑھ کے ایس پی سٹی شیلندر لال کی قیادت میں پولیس نے تفتیش کا آغاز کیا۔ رام پور سے متاثرہ خاتون کو تلاش کر کے اعظم گڑھ لایا گیا۔ ان کیجانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنا پر گاؤں کی اور دیگر تفصیلات نے پولیس کو ان کے گاؤں اور ماموں کے گھر کی شناخت کرنے میں مدد فراہم کی۔
49 سال کے انتظار اور جدوجہد کے بعد، جب پھول متی نے اپنے ماموں رام چندر اور دیگر رشتہ داروں کو دیکھا، تو ان کے آنکھوں سے خوشی کے آنسو رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔ ایک طویل عرصے بعد اپنے بچپن کے رشتے اور اپنائیت کو محسوس کرنا، ایک خواب کے پورا ہونے جیسا تھا۔ اپنے ماموں کو گلے لگاتے ہوئے پھول متی نے جذباتی لہجے میں کہا، *’’زندگی بھر بچپن کی یادوں کے ساتھ زندہ رہی، لیکن آج مجھے میرا خاندان واپس ملا۔‘‘
ماموں رام چندر اور دیگر اہل خانہ نے بھی بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔ ان کے چہرے پر برسوں کی جدائی کا غم اور ملاپ کی خوشی دونوں عیاں تھے۔ ماموں نے کہا ’’ہم نے کبھی امید نہیں چھوڑی، لیکن وقت نے ہمیں کمزور کر دیا تھا۔ آج کا دن ہمارے خاندان کے لیے کسی معجزے سے کم نہیں۔‘‘
پھول متی کی کہانی ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو کسی اپنے کو کھو چکے ہیں۔ یہ واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ امید کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے اور زندگی کے ہر موڑ پر جدوجہد جاری رکھنی چاہیے۔
49 سال کی جدائی کے بعد پھول متی کا اپنے خاندان سے ملاپ نہ صرف ایک جذباتی واقعہ ہے بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ زندگی کے سب سے بڑے زخم بھی وقت اور محبت کے ساتھ بھر سکتے ہیں۔