[]
ممبئی: امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں چوتھائی فیصد کمی کے باوجود دس سالہ بانڈ ایلڈ کی سات ماہ کی بلند ترین سطح 4.52 فیصد پر پہنچ جانے کے دباو میں مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت سے آج ابتدائی کاروبار میں شیئر مارکیٹ میں بھوچال آگیا۔
بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 1153.17 پوائنٹس یعنی 1.44 فیصد کے غوطے کے ساتھ 79,029.03 پوائنٹس پر کھلا اور فروخت جاری رہنے کے فورا بعد ہی 79,020.08 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر گر گیا۔
تاہم اس کے بعد خریداری کے باعث یہ بھی 79,516.17 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر رہا۔ خبر لکھے جانے تک مارکیٹ میں ریکوری جاری ہے اور یہ 79,340.88 پوائنٹس پر کاروبار کر رہا ہے۔
اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی بھی 322 پوائنٹس کی زبردست گراوٹ کے ساتھ 23,877.15 پوائنٹس پر کھلا اور ٹریڈنگ میں اب تک 23,870.30 پوائنٹس کی نچلی اور 24,004.40 پوائنٹس کی اونچائی پر رہا۔
ریکوری کی وجہ سے یہ 23,963.25 پوائنٹس پر کاروبار کر رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو نے گزشتہ رات پیشن گوئی کے مطابق شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی نافذ کی تھی لیکن اس کی سال 2025 میں صرف دو تہائی پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی تین یا چار کٹوتیوں سے کم رہی۔ اس سے سرمایہ کاری کا رجحان متاثر ہوا۔
بدھ کو بھی بینچ مارک یو ایس 10 سالہ بانڈز کی ایلڈ 4.524 فیصد کی سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس سے مقامی مارکیٹ پر بھی دباؤ بڑھا ہے۔