[]
حیدرآباد: تنظیم فوکس اور مصلیانِ شاہی مسجد باغ عام کے تحت 15 دسمبر بروز اتوار کو شاہی مسجد باغ عام، نامپلی میں اپنی نوعیت کا نہایت ہی منفرد اور تاریخ ساز تحریری مقابلہ برائے فروغ مطالعہ سیرت النبیﷺ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔
تقریباً سات سو سے زائد مرد و خواتین اور طلبہ و طالبات نے اس مقابلے میں حصہ لیا۔ یہ مقابلہ حیدرآباد دکن کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا نہایت ہی انوکھا مقابلہ رہا۔
اس مقابلے میں صبح دس تا دوپہر ایک بجے تک انٹر اور ڈگری کے شرکاء اور اسی طرح دوپہر دو تا پانچ بجے پی جی اور زمرہ عام کے شرکاء نے حصہ لیا۔
اس دوران شرکائے امتحان نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس مقابلے کے روح رواں اور سرپرست مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی امام وخطیب شاہی مسجد باغ عام نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالم انسانیت اس سال محسن انسانیت خاتم النبیین حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت مبارک کے 1500 سال کی تکمیل کا جشن منایا جارہا ہے۔
یہ تحریری مقابلہ اسی جشن کا ایک حصہ ہے۔ تنظیم فوکس حیدرآباد اور مصلیان شاہی مسجد نے 1500 ویں جشن میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک موقع پر سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر عمر اور ہر طبقے بالخصوص نوجوان نسل کو واقف کروانے کی غرض سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر مذکورہ تحریری مقابلے کا اہتمام کیا جس کے لئے تنظیم فوکس کی جانب سے دیڑھ ماہ قبل ہی شرکاء امتحان کے رجسٹریشن کے ساتھ ہی اردو اور انگریزی میں سیرت پاک پر مستند اور جامع اردو اور انگریزی کتابیں مفت میں فراہم کی گئیں۔
اس کا مقصد سیرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق مطالعہ کی عادت کو پروان چڑھانا ہے۔ مولانا احسن الحمومی نے آئندہ کے منصوبے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ آئندہ پانچ سال تک یہ مقابلہ جاری رہے گا تاکہ ہر شخص حضور اکرم ﷺ کے زندگی پر کم از پانچ کتابیں پڑھ کر سیرت سے کماحقہ واقفیت حاصل کرے اور ان میں مطالعہ کی عادت پروان چڑھے۔واضح رہے کہ مقابلہ برائے فروغ مطالعہ سیرت النبیﷺ کے لیے تقریباً پندرہ سو سے زائد امیدواروں نے اپنا رجسٹریشن کرایا تھا، جنہیں پہلے ہی سیرت کی مستند و معیاری کتب مفت میں فراہم کی گئیں۔
جس میں نوجوان طلبہ و طالبات کے علاوہ ورکنگ پروفیشنلز، ڈاکٹرز، سرجنس، اساتذہ، انجینئرز، پی ایچ ڈی اسکالرز، عمر رسیدہ افراد اور گھریلو خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ امتحان میں شرکت کرنے والوں کا تعلق ریاست‘ مختلف اضلاع کریم نگر، نظام آباد، کڑپہ، محبوب نگر کے علاوہ بیرون ریاست کے مختلف شہروں خاص کر گلبرگہ، بنگلورو، اورنگ آباد، نانڈیڑ، پربھنی، مالیگاؤں اور ممبئی وغیرہ سے تھا۔
ایک خاتون سیدہ جن کا دو ماہ کا نومولود بیٹا ہے، انھوں نے بھی امتحان میں شرکت کی اور امتحان گاہ میں موجود ٹیبل پر اپنے بچے کو رکھ کر بڑے اطمینان سے اپنا امتحان تحریر کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ امتحان میں شرکت کر کے اول پوزیشن پر آنے والوں کو انعام دیا جائے گا، تو کیا آپ کو اس کی امید ہے تو اس پر سیدہ نے کہا کہ مجھے یہاں نہیں تو کل قیامت میں اس کا ضرور انعام ملے گا۔
بہت سے شرکا امتحان نے اس بات کا اظہار کیا کہ انھیں اپنی زندگی میں پہلی بار مکمل سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنے کا موقع ملا اور نہ صرف انھوں نے دیڑھ ماہ کے دوران سیرت کو پڑھا بلکہ اس پر بہترین انداز میں امتحان بھی لکھا۔
یہ ان کا ایک منفرد تجربہ رہا اور انھیں اس امتحان میں شرکت کرکے بے پناہ خوشی ملی۔اس مقابلہ کو کامیاب بنانے میں ڈاکٹر محمد مصطفیٰ علی سروری انچارج پی آر او مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، مولانا ڈاکٹر محمد عبدالعلیم، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، مولانا مطہر حسین انس فاروقی، مولانا حافظ جابر اشرف امام مسجد سکریٹریٹ، نوجوان صحافی عبدالرحمٰن پاشا کی کوششیں شامل تھیں۔
اس موقع پر شہر کے معززین اور علمائے کرام نے امتحان گاہ کا جائزہ لیا، اپنی خوشی کا اظہار کیا اور خطیب شاہی مسجد اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کی۔
اس موقع پر دورہ کرنے والی نمایاں شخصیات میں مولانا میر لطافت علی شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ، مولانا حامد حسین حسان فاروقی نگران سنی دعوت اسلامی تلنگانہ وآندھرا، مولانا محسن بن محمد الحمومی، مولانا انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ، مولانا حافظ سید شجیع الدین، محمد ماجد حسین رکن اسمبلی حلقہ اسمبلی نامپلی، مجیب خان، ڈاکٹر احرار احمد فیروز، مولانا ڈاکٹر سید شجیع الدین اور ممتاز صحافی ابو ایمل اکرم ودیگر معززین شامل تھے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس مقابلہ کا جلسہ تقسیم انعامات بروز اتوار 29 دسمبر کو بعد نماز مغرب شاہی مسجد باغ عام، نامپلی میں مقرر ہے۔ انٹر، ڈگری، پی جی اور زمرہ عام کے تحت الگ الگ انعام اول لیپ ٹاپ انعام دوم ٹاب اور انعام سوم چھ ہزار روپیے کی دینی کتب مقرر ہے۔
مرد و خواتین کو الگ الگ انعامات سے نوازا جائے گا۔ جملہ انعامات کی تعداد 48 ہے۔
اس کے علاوہ ترغیبی انعامات اور سرٹیفکیٹس بھی دیئے جائیں گے۔
اس یادگار موقع پر مرد و خواتین اور تمام ورکنگ پروفیشنلز سے کثیر تعداد میں شرکت کی گزارش کی جاتی ہے۔ خواتین کیلئے پردہ کا معقول اہتمام رہے گا۔