بڑودہ: آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ سیریز میں ناکامی اور ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ فائنل سے ہندوستان کے اخراج کا غصہ عرفان پٹھان نے ویراٹ کوہلی پر طنز کرکے نکالا۔
ہندوستان کو سڈنی ٹسٹ میں شکست کے ساتھ نہ صرف سیریز گنوانی پڑی بلکہ اس کا جون میں انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کا مسلسل تیسری بار فائنل کھیلنے کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا۔ اس سیریز میں جہاں کپتان روہت شرما کی خراب فارم نے ٹیم کیلئے مسئلہ پیدا کیا وہیں سینئر بیٹر کوہلی کا بیاٹ بھی خاموش رہا اور وہ سیریز کی 8 اننگ میں صرف ایک سنچری کی مدد سے 190 رنز ہی بنا پائے۔
اس صورتحال پر کبھی ویراٹ کوہلی کے گْن گانے والے سابق ہندوستانی آل راونڈر اور موجودہ کامنٹیٹر عرفان پٹھان بھی سخت غصے میں دکھائی دیے۔ انہوں نے ویراٹ کوہلی پر طنز کرتے ہوئے کوہلی کے ڈومیسٹک کرکٹ نظرانداز تنقید کی۔ عرفان پٹھان نے کہاکہ ہمیں سوپر اسٹار کلچر ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ٹیم کلچر بنانا ہے۔ عرفان پٹھان نے کہاکہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے قبل بھی انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا لیکن وہ نہیں کھیلے۔ پٹھان نے کہاکہ انہوں نے آخری بار 2012 میں فرسٹ کلاس میچ کھیلا اور اس کو 12 سال گزرچکے ہیں۔
سچن ٹنڈولکر کئی برسوں تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیل چکے ہیں لیکن کوہلی اس جانب نہیں آتے۔ سابق آل راؤنڈر نے کوہلی کے سیریز میں ایک ہی طریقہ سے آؤٹ ہونے کے حوالے سے سنیل گواسکر کے موقف کی حمایت کی اور کہاکہ ہم ویراٹ کوہلی کو نیچا نہیں دکھارہے۔ انہوں نے ہندوستان کیلئے شاندار کھیل پیش کیاہے اور بہت زیادہ رن کئے ہیں لیکن وہ ایک ہی غلطی بار بار دہرارہے ہیں اور سنیل گواسکر نے اسی بات کی نشاندہی کی ہے۔
عرفان پٹھان نے یہ بھی کہاکہ ویراٹ اور سنیل گواسکر دونوں ایک ہی جگہ (آسٹریلیا) میں موجود ہیں، تو کوہلی کو گواسکر کے پاس آنے اور اپنی غلطی کو سدھار نے کیلئے بات کرنے میں کیا ہچکچاہٹ ہے۔ انہیں غلطی کو سدھارنے کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے لیکن افسوس یہ چیز میں نے کوہلی میں نہیں دیکھی۔ واضح رہے کہ گواسکر بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر کوئی سینئر کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیلتاہے تو انہیں باہر بٹھانے اور ان پر ٹسٹ ٹیم کے دروازے بند کرنے کی ضرورت ہے۔