[]
بنچ نے کہا کہ ’’ہم پہلے ہی وسیع معاملات پر غور کر رہے ہیں، صرف آپ کو ہی سماج کی فکر نہیں ہے، بار بار عرضیاں داخل مت کیجیے، کچھ لوگ تشہیر کے لیے عرضی داخل کرتے ہیں اور کچھ ہمدردی حاصل کرنے کے لیے۔‘‘
سپریم کورٹ نے پنجاب میں ان شاہراہوں سے کسانوں کے ذریعہ پیدا رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے مرکزی و دیگر اتھارٹیز کو ہدایت دینے کی گزارش والی عرضی پیر کے روز خارج کر دی، جہاں کسان احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس منموہن کی بنچ نے کہا کہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں زیر غور ہے او روہ ایک ہی ایشو پر بار بار عرضیوں پر غور نہیں کر سکتی۔
بنچ نے پنجاب میں سماجی کارکن کی شکل میں کام کرنے کا دعویٰ کرنے والے عرضی دہندہ گورو لوتھرا سے کہا کہ ’’ہم پہلے ہی وسیع ایشوز پر غور کر رہے ہیں۔ صرف آپ کو ہی سماج کی فکر نہیں ہے۔ بار بار عرضیاں داخل مت کیجیے۔ کچھ لوگ تشہیر کے لیے عرضی داخل کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔‘‘ عدالت نے اس عرضی کو زیر التوا معاملے کے ساتھ جوڑنے سے متعلق لوتھرا کی گزارش کو بھی خارج کر دیا۔
سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسان 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو و کھنوری بارڈرس پر ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ 13 فروری کو سیکورٹی فورسز نے انھیں دہلی کی طرف بڑھنے سے روک لیا تھا۔ عرضی میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کسانوں اور ان کی تنظیموں نے غیر معینہ مدت کے لیے پنجاب میں سبھی قومی اور ریاستی شاہراہوں کو رخنہ انداز کر دیا ہے۔ عرضی دہندہ نے عدالت سے یہ ہدایت جاری کرنے کی گزارش کی تھی کہ تحریک چلانے والے کسان قومی شاہراہوں اور ریلوے پٹریوں کو رخنہ انداز نہ کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔