حیدرآباد۔12/نومبر(سفیر نیوز)تلنگانہ ہائی کورٹ نے شیعہ سیول کونسل فار سوشیل جسٹس کی طرف سے دائر درخواست پر تلنگانہ حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ درخواست میں گورنر کوٹہ کے تحت شیعہ مسلم کمیونٹی کے ایک رکن کو تلنگانہ قانون ساز کونسل میں نامزد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کی وجہ کمیونٹی کے سماجی اور سیاسی حاشیہ پر ہونے کا حوالہ دیا گیا ہے۔
شیعہ سیول کونسل فار سوشیل جسٹس کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ تلنگانہ میں شیعہ مسلم کمیونٹی کو سب سے زیادہ پسماندہ اور سیاسی طور پر محروم طبقات میں شمار کیا جاتا ہے درخواست گزاروں نے اس سال 25 اپریل اور 27 ستمبر 2024 کو حکومت کو دو درخواستیں پیش کئیے جن میں شیعہ مسلم کمیونٹی کے ایک (MLC) رکن کو قانون ساز کونسل میں نامزد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ہائی کورٹ نے تلنگانہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 171/5 کے مطابق عدالتی حکم کی وصولی کے چار ہفتوں کے اندر اس مسلہ کی یکسوئی کریں۔اس کیس کی اگلی سماعت 3 دسمبر 2024 کو مقرر کی گئی ہے۔اس ضمن میں آج شیعہ سیول کونسل فار سوشیل جسٹس کی جانب سے ایک پریس کانفرس منعقد ہوئی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کونسل کے نیشنل ڈائرکٹر و چیرمین شبیر علی مرزا اور نیشنل ڈائرکٹر و صدر نواب ہدایت علی مرزا نے گورنر تلنگانہ ریاست اور وزیر اعلی تلنگانہ اے ریونت ریڈی سے کونسل کے حق میں فیصلہ کرنے کی گزارش کی ہے۔اسکے علاوہ کونسل کے زمہ داروں نے شیعہ قوم کے بزرگ حضرات اور نو جوانوں سے شیعہ قوم کے اچھے مستقبل اور بہتر رہنمائی کیلئے کونسل کا اس مہم میں ساتھ دینے کی اپیل کی اس کانفرنس میں نیشنل ڈائرکٹر و جنرل سیکرٹری محمد علی حیدراور دیگر زمہ داران و کارکنان موجود تھے۔
واضح رہے کہ ریاض ال حسن آفندی ایم ایل سی کی میعاد ختم ہونے والی ہے