دہلی 13 نومبر (سفیر نیوز/صدائے حسینِی)
ھندوستان میں جامعہ المصطفی العالمیہ کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر رضا شاکری کی الوداعی تقریب، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ فارسی، عربی اور اردو کے زیر اھتمام منعقد کی گئی، تقریب میں یونیورسٹی کے اہم منصب داروں اور عہدہ داروں نے شرکت کی۔
اس تقریب کے آغاز میں محترم جناب ڈاکٹر اکبر علی شاہ نے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری کو خوش آمدید کہتے ہوئے تعلیم کی دنیا میں آپ کی بے لوث و بے شمار خدمات کا تذکرہ کیا اور اسے سراہا ۔
آپ نے یونیورسٹیز سے قائم کردہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری نے یونیورسٹیز سے گہرے تعلقات بنائے کہ جو گذشتہ نمائندگان میں کم دیکھنے کو ملی ہیں ۔
ڈاکٹر شاہ نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ جامعہ المصطفی العالمیہ کی تاریخ میں پہلی بار یونیورسٹی کونسل کی بنیاد رکھی گئی، فرمایا: نمایندگی المصطفی العالمیہ ھندوستان اور دہلی یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کی گئی اور ” امام خمینی (رہ) و گاندھی کی نگاہ میں مفھوم حیات” کے عنوان سے مشترکہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں چھ سو سے زیادہ اساتذہ اور طلباء میں شرکت کی ۔
انہوں نے یونیورسٹی میں زبان فارسی کی ترویج اور تقویت کے حوالے سے نمایندگی المصطفی العالمیہ کی کوششوں کو سراہا اور کہا: اس سلسلہ میں دہلی یونیورسٹی میں ایک شارٹ ٹرم کورس رکھا گیا اور کورس کے ممتازین کو ایران بھیجا گیا ، ہم مفاہمتی یاد داشت کو عملی جامہ پہنانے پر حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری کے شکر گزار ہیں ۔
اس پروگرام کے اگلے مقرر وائس چانسلر آف بین الاقوامی امور دہلی یونیورسٹی محترم پروفیسر چندر شیکھر نے اپنی تقریر میں یونیورسٹیز سے تعلقات بنانے کے حوالے سے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری کی کوششوں کو سراہا اور کہا: مفاہمتی یاد داشت پر دستخط دہلی یونیورسٹی میں میرے وظیفہ کے اہم ترین کاموں میں سے ایک ہے اور یہ یاد داشت، تنہا وہ یاد داشت ہے جو کاغذ تک محدود نہ رہی بلکہ اسے عملی جامہ پہنایا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا: حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری مستقبل قریب میں آنے والے نمائندہ بھی کو اس رابطہ کے تسلسل اور دوام کی ضرور تاکید فرمائیں ۔
فیکلٹی ڈین آف فارسی زبان و ادب پروفیسر علیم اشرف نے بھی حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شاکری کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا: ھندوستان میں فارسی زبان کورسز، پر درآمد ہیں ، جامعہ المصطفی العالمیہ کی جانب سے ہمیں اس کے تسلسل کی امید ہے ۔
انہوں نے اپنے بیان کے سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے یاد داشت کو جامہ عمل پہنانے کی تاکید کی اور کہا: توقع ہے کہ جامہ المصطفی العالمیہ تین ماہ کیلئے ایک فارسی زبان استاد، دہلی یونیورسٹی بھیجے گا نیز دہلی یونیورسٹی مستقبل میں ایک مشترکہ کانفرنس کرنے کو تیار ہے ۔
اس پروگرام کے آخر میں جامعہ المصطفی العالمیہ کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر رضا شاکری نے تقریر کی اور پروگرام کے حوالہ سے منتظمین کا شکریہ ادا کیا ۔
انہوں نے اپنے بیان میں یہ کہتے ہوئے کہ شعبہ ، فارسی ، عربی اور اردو کے آپ تمام اساتذہ، جناب خضر بنی (ع) کی مانند ہمارے ساتھ رہے ہیں فرمایا: ہم نے اپنی مدیریت کے زمانے میں جو کچھ بھی انجام دیا ہے وہ سب کا سب اپ حضرات کی کوششوں اور اپ کے تعاون کا ثمرہ ہے ۔
جامعہ المصطفی العالمیہ کے نمائندہ نے دہلی یونیورسٹی کے ساتھ تعاون اور مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: میں بھی اس بات پر مسرور ہوں کہ یہ مفاہمتی یاد داشت فقط کاغذ کا مرقع نہ رہی بلکہ اسے عمل کا لباس پہنایا گیا البتہ ابھی بہت سارے امور باقی ہیں ۔
انہوں نے آخر میں واضح طور سے کہا: ہم ایران سے فارسی اساتذہ بھیجنے ، کانفرنس منعقد کرنے اور شارٹ کورسز رکھنے کو مکمل طور سے آمادہ ہیں ۔