[]
خبررساں ایجنسی کے مطابق، الجزیرہ نے کہا ہے کہ قطر نے حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان ثالثی کے کردار پر نظرثانی کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ فلسطینی مقاومت اور صہیونی حکومت کے درمیان ثالثی کے حوالے سے حکومت دوبارہ غور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں ناکامی کے بعد قطر کو اپنی عدم توانائی کا احساس ہورہا ہے۔
الانصاری نے مزید کہا کہ نتن یاہو کابینہ کے وزراء نے قطر کے کردار کے بارے میں منفی رائے کا اظہار کیا۔ ہم نے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کے دورے نتیجہ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ موجودہ دور میں فلسطین کے تمام فریق کے درمیان اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر کوئی بھی رفح پر حملے کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ رفح پہلے سے بہت ساری مشکلات کا شکار ہے۔ ہمیں اسرائیل کو حملے سے روکنے اور جنگ ختم کرنے کے لئے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ بعض ممالک نے آنروا کو غزہ میں امدادی کاموں کے سلسلے میں امداد دی ہے۔ امید ہے کہ ان اقدامات کی وجہ سے آنروا کی امدادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔