نظام آباد: 9/جنوری (اردو لیکس) تلنگانہ کے شہر نظام آباد میں گذشتہ دو دن قبل اماں وینچر ونائک نگرمیں سویگی ڈیلیوری بوائے پر شرپسند عناصر کی جانب سے قاتلانہ حملہ کئے جانے پرآج کانگریس پارٹی سے وابستہ اقلیتی قائدین کے وفد جن میں سید نجیب علی سابقہ ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی، سابقہ ڈپٹی میئر ایم اے فہیم، سمیر احمد زونل صدر، سابقہ کارپوریٹر مجاہد خان،کارپوریٹرس محمد عبدالقدوس، ہارون خان، اشفاق احمد خان پاپا، مصباح الدین، کریم الدین کمال، محمد ضیاء احمد، ایم اے جاوید،معین یونس، شیخ جعفر، جمیل عبدالقدیرپر مشتمل اے سی پی نظام آباد راجہ وینکٹ ریڈی سے ان کے چمبر میں ملاقات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سویگی ڈیلیوری بوائے پر قاتلانہ حملہ کرنے والے خاطیوں کے خلاف جو معمولی نوعیت کے مقدمات درج کئے گئے ہیں
اسے خارج کرتے ہوئے ان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرنے پر زور دیا۔ان قائدین نے اے سی پی کو بتایاکہ حملہ میں زخمی نوجوان تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔اس سلسلہ میں ڈاکٹرس سے بھی میڈیکل رپورٹ طلب کی گئی۔وفد نے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ سویگی ڈیلیوری بوائے پر بھی مقدمہ درج کرنے پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہارکیا۔
سید نجیب علی نے کہاکہ روزگارکی غرض سے سویگی میں ڈیلیوری بوائے کے طورپر خدمات انجام دینے والے نوجوانوں پر اس طرح کا قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے۔ ان قائدین نے اے سی پی نظام آباد مسٹرراجہ وینکٹ ریڈی سے شہر میں امن وامان کی برقراری کیلئے سخت اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔
اے سی پی نظام آباد راجہ وینکٹ ریڈی نے ان قائدین کو تیقن دیا کہ خاطیوں کوکسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔اور ڈاکٹرس کی رپورٹ حاصل ہونے کے بعد ایف آئی آرمیں ترمیم کرتے ہوئے سخت مقدمات درج کئے جائیں گے۔اے سی پی نے وفد سے کہاکہ سویگی میں خدمات انجام دینے والے بالکل معمولی اجرت پر کام کررہے ہیں پولیس کی جانب سے انہیں ہر ممکنہ تحفظ فراہم کیاجائے گا اور ان کے انشورنس و دیگر مراعات کے سلسلہ میں سویگی انتظامیہ سے بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ سویگی ڈیلیوری بوائے کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے وہ کسی بھی قسم کے فرقہ وارانہ نوعیت کا نہیں ہے انہوں نے شہر کی عوام الناس سے امن وامان کی برقراری کیلئے پولیس انتظامیہ سے تعاون کرنے کا اظہار کیا۔ کسی بھی افواہوں پر توجہہ نہ دینے کی خواہش کا اظہارکیا۔ قبل ازیں کانگریس کے اقلیتی قائدین نے منورما ہاسپٹل پہنچ کر زیر علاج سویگی بوائے جنید کی عیادت کی اورہاسپٹل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر نرسمہا ریڈی سے بھی جنید کی صحت ،وعلاج ومعالجہ کے ضمن میں بات چیت کی۔ ڈاکٹر نرسمہا ریڈی نے ان قائدین کو بتایاکہ جنید کے گلے میں شدید قسم کا انفیکشن کے باعث اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے
تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ کانگریس اقلیتی قائدین نے جنید کے سرپرستوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں ہرممکنہ تعاون کا تیقن دیا۔