[]
وجئے واڑہ: آندھرا پردیش کی حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے وجئے واڑہ میں ریالی کے دوران چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی پر حملہ کیلئے تلگودیشم پارٹی کو ذمہ دار قرار دیا۔
پارٹی کے انتخابی مہم کے دوران چیف منسٹر کی بائیں آنکھ کے اوپر بھنویں پر اس وقت زخم آیا جبکہ وہ (جگن) عوام کے خیرمقدم کا جواب دینے کیلئے بس پر کھڑے ہوئے تھے۔
اُس وقت ایک پتھر ان کی آنکھ کے اوپر آلگا۔ پارٹی نے دعویٰ کیا کہ اس حملہ کے پس پردہ ٹی ڈی پی ہے۔تلگودیشم پارٹی کے خود ساختہ گڑھ میں وائی ایس آر سی پی کی بڑھتی عوامی مقبولیت سے ٹی ڈی پی خوف زدہ ہوگئی۔
وائی ایس آر سی پی کے پارلیمنٹری پارٹی کے قائد وی وجئے سائی ریڈی نے جگن پر حملہ کی شدید مذمت کی۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے وجئے سائی ریڈی نے کہا کہ نائیڈو، ترقیاتی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا کہ نائیڈو بزدلانہ سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔
ٹی ڈی پی سربراہ، صرف تشدد اور سازشوں پر یقین رکھتے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ایک اور قائد و ایم ایل اے حفیظ خان نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم پارٹی، بزدلانہ سیاست کے پیچھے ملوث ہے۔ دراصل ٹی ڈی پی کو حکمراں جماعت کی عوامی مقبولیت ہضم نہیں ہوپائی ہے۔
میمنتھا سیدھم (ہم تیار ہیں) مہم کے دوران جگن کو ملنے والے عوامی ردعمل سے نائیڈو پریشان ہیں۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیاکہ وہ حملہ آواروں کو گرفتار کرے۔
انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس طرح کی حرکتوں سے الیکشن نہیں جیتا جاتا۔ دریں اثنا صدر پردیش کانگریس و چیف منسٹر کی بہن وائی ایس شرمیلا نے اس واقعہ کو افسوسناک اور بدقسمتی سے تعبیر کیا۔ ہم اس واقعہ کو حادثہ سمجھتے ہیں؟ اگر یہ جان بوجھ کر کیاگیا ہے تو ہر ایک کو اس کی مذمت کرنی چاہئے۔ جمہوریت میں تشدد کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ہر ایک جمہوریت پسند کو اس واقعہ کی مذمت کرنی چاہئے۔شرمیلا نے کہا کہ وہ اپنے بھائی کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔ اس دوران تلگودیشم پارٹی نے چیف منسٹر جگن پر حملہ کو ڈرامہ قرار دیاتاہم پارٹی کے صدر چندرا بابو نائیڈو نے اس حملہ کی مذمت کی۔ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ وہ اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وہ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے اور خاطیوں کو کڑی سزا ء دلائے۔ ٹی ڈی پی کے آندھرا پردیش صدر کے اچن نائیڈو نے اس واقعہ کو کوڈی کتی ڈرامہ ویژن 2قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران عوام کی جانب سے کمزور ردعمل ملنے پر جگن نے یہ خود ڈرامہ کیا ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ چیف منسٹر کی آمد سے قبل برقی سربراہی منقطع کرنا کیا منصوبہ کا حصہ نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ2019 کے الیکشن سے قبل وشاکھاپٹنم ایرپورٹ پر جگن پر کوڈی کتی اور وجئے وارہ میں غلیل سے حملہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے حصہ کے تحت چیف منسٹر پر حملہ کے چند منٹ بعد وائی ایس آر سی پی کے قائدین پرنی نانی اور امباٹی رام بابو نے اس واقعہ کیلئے تلگودیشم پارٹی کوموردالزام ٹھہرایا۔اچن نائیڈو نے کہاکہ چاہئے جگن کتنے ہی ڈرامے کرلیں عوام نے انہیں گھر واپس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔