[]
وزیر اعظم مودی اور ریاست کے وزیر اعلی وشنو دیو نے حادثہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیر رات رائے پور ایمس پہنچے اور زخمیوں کی عیادت کی
نئی دہلی: چھتیس گڑھ کے درگ میں ایک بڑا سڑک حادثہ پیش آیا ہے۔ درگ ضلع کے کمہاری میں ایک بس 50 فٹ گہری کھائی میں گر گئی۔ اس واقعے میں اب تک 12 افراد کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔ مرنے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ 15 سے زائد افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، بس میں کیڈیا ڈسٹلری فیکٹری کے تقریباً 40 ملازمین سوار تھے، جو ڈیوٹی سے واپس لوٹ رہے تھے۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور راحت اور بچاؤ کام فوری طور پر شروع کر دیا گیا۔ ریسکیو آپریشن رات گئے تک جاری رہا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ منگل کی رات 8.30 بجے پیش آیا۔ جیسے ہی بس کھپری گاؤں کے قریب پہنچی تو اچانک بے قابو ہو کر 40 فٹ گہری مرم کان میں جا گری۔ پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ کر دی گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ بس کو کان سے نکالنے کی کوششیں بھی جاری تھیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ چھتیس گڑھ کے ڈپٹی سی ایم وجے شرما دیر رات رائے پور ایمس پہنچے اور زخمیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کی سنجیدگی سے مجسٹریل انکوائری کرائی جائے گی۔ زخمیوں نے ڈپٹی سی ایم کو بتایا کہ کھائی میں گرنے والی بس کی ایک بھی لائٹ نہیں جل رہی تھی۔ سڑک کے دونوں طرف گڑھے تھے۔15 زخمی رائے پور اور درگ کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ دو افراد کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ‘ایکس’ پر کہا، “چھتیس گڑھ کے درگ میں پیش آنے والا بس حادثہ انتہائی افسوسناک ہے، اس میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے تئیں میری تعزیت ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ ریاستی حکومت کی نگرانی میں مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔