اسپیس کرافٹ سے چاند کے مناظر اسرو کو موصول (ویڈیو)

[]

حیدرآباد: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے بھارت کے تیسرے چاند مشن چندریان۔3 کی جانب سے نظارہ کئے گئے چاند کی ابتدائی تصاویر جاری کی ہیں جو حیرت انگیز ہیں۔

چندریان۔3 نے ہفتہ کو چاند کے مدار میں داخل ہونے کے بعد چاندکی سطح کے مناظر کو قید کیاہے۔اسرو کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو کلپ میں اس نے زمین کے مدار سے چاند کے مدار میں داخل ہونے کے دوران چاند کے نظارہ کو اپنے کیمرہ کی آنکھ میں محفوظ کرلیا ہے۔

مشن کے سرکاری ٹوئیٹر ہینڈل نے ٹوئٹ کیا ”چاند کے مدار میں داخل ہونے کے دوران 5 /اگست کو چندریان۔3 اسپیس کرافٹ کی جانب سے نظارہ کردہ قمر۔“ چاند کی سطح پر آہستگی سے اترنے کی مدت سے 20 دن سے کم وقفہ میں ہی چندریان۔3 کی جانب سے حاصل کردہ مناظر چاند کے ابھرے ہوئے گڑھوں کے بارے میں انتہائی پیچیدہ تفصیلات کی جھلک پیش کرتے ہیں۔

چندریان۔3 بھارت کا تیسرا چاند مشن ہے جو بغیر انسان کے بھیجا گیا ہے اور وہ تاحال اپنی دوتہائی مسافت طے کرتے ہوئے ہفتہ کو چاند کے مدار میں کامیابی سے داخل ہوگیا ہے۔

چاند مشن تاحال کامیابی سے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے اور اسرو کو توقع ہے کہ وکرم لینڈر 23 / اگست کو چاند کی سطح پر سکون سے اترجائے گا۔ یہ زمین سے چھوڑے جانے کے 22 دنوں بعد ہفتہ کو کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل ہوگیا ہے جس کو 41 روزہ خلائی سفر اختیار کرتے ہوئے جنوبی قطب سے چاند کی سطح پر اترنے کے لئے روانہ کیا گیا تھا۔ اس سے قبل کسی اور ملک نے اس قطب سے اپنا مشن روانہ نہیں کیا۔

”میں چاند کی کشش ثقل محسوس کررہا ہوں“ یہ پیغام تھا جو چندریان۔3 نے چاند سے قریب ہونے کے لئے درکار خلائی سفر طے کرنے کے بعد اسرو کو بھیجا۔ یہ خلائی سفر اسپیس ایجنسی کے بنگلورو میں واقع مرکز سے روانگی کے بعد بغیر کسی نقص مکمل ہوچکا ہے اور اب یہ چاند کے مدار میں پہنچ کر چاند سے قریب تر ہوتاجارہا ہے۔

اسپیس ایجنسی کے 600 کروڑ روپے لاگتی اس باوقار مشن میں چاندکے مدار میں خلائی گاڑی کا داخلہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ آج رات 11:00 بجے ایک اور خلائی سفر طے کرے گا جس کے بعد لینڈنگ سے قبل تین مزید آپریشنس بچ رہ جائیں گے‘ ’روور پرگیان‘ کا حامل وکرم ماڈیول اپنے محرک ماڈیول سے جدا ہوجائے گا‘ اس کے بعد چاند پر اترنے سے قبل وہ چاند کے مدار کو بھی چھوڑ دے گا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *