[]
الاپوزہ: چیف منسٹر کیرالا پی وجین نے ہفتہ کے روز کہا کہ بایاں محاذ ریاست میں بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کو قدم جمانے نہیں دے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ زعفرانی جماعت لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی نشست حاصل نہ کرے۔
وجین نے یہاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بایاں محاذ سنگھ پریوار کی جانب سے ملک کے لیے پیدا کیے گئے چیالنجس پر قابو پائے گا اور اس سے تعلق رکھنے والے لوگ سنگھ پریوار کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے کام کریں گے۔ انھوں نے سی اے اے کے مسئلہ پر بھی کانگریس کو نشانہئ تنقید بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے مقصد سے یہ الیکشن لڑ رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے قومی سطح پر مخالف بی جے پی محاذ میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ہم اس چیز کو یقینی بنائیں گے کہ بی جے پی کو نہ صرف تمام 20 نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑے بلکہ وہ اس مرتبہ کسی بھی حلقہ میں دوسرا مقام بھی حاصل نہ کرپائے۔
انھوں نے کہا کہ یہ الیکشن ملک کے مستقبل کا تعین کرے گا اور کانگریس کو ووٹ دینے کا کوئی مطلب نہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے تجربہ سے لوگ یہ سمجھ چکے ہیں کہ کانگریس کو ووٹ دینے کا کوئی مطلب نہیں۔ بائیں بازو جماعتیں بی جے پی کو اکھاڑنے کے لیے عوام سے ووٹ مانگتی ہیں کیوں کہ زعفرانی جماعت ملک میں خطرناک پالیسیاں نافذ کررہی ہیں۔ چیف منسٹر نے کانگریس پر بھی تنقید کی۔
انھوں نے کہا کہ قدیم سیاسی جماعت نے بی جے پی کو قدم جمانے اور ووٹ حاصل کرنے کا موقع دیا لیکن بایاں محاذ فرقہ پرست فسطائیوں سے مقابلہ کرنے کی تاریخ رکھتا ہے۔ ہم چند ووٹوں کی خاطر اپنی سیاست کو تبدیل نہیں کرتے۔ وجین نے کانگریس کے انتخابی منشور پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ فرقہ پرست ہندوتوا سیاست سے درپیش چیالنجس سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔
سی پی آئی ایم کے انتخابی منشور میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد پھوٹ ڈالنے والے قانون سی اے اے کو منسوخ کرنا ہے۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں اس معاملہ پر نمایاں طور پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔
چیف منسٹر نے سی اے اے کے اس اصول کا حوالہ دیتے ہوئے جس کے ذریعہ شہریت کے متمنی درخواست گزاروں کو مذہب کی بنیاد پر اہلیتی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار مقامی پجاریوں کو دیا گیا ہے، کہا کہ راجستھان میں آر ایس ایس کی حامی ایک تنظیم نے سی اے اے کے ذریعہ شہریت کے حصول کے لیے اہلیتی سرٹیفکیٹ تقسیم کرنا شروع کردیا ہے۔
بائیں بازو کے بزرگ قائد نے کہا کہ ان واقعات کے باوجود کانگریس اس قانون کے بارے میں کھل کر تبصرہ نہیں کرتی۔ اس موقف سے شہریت ترمیمی قانون کے تئیں کانگریس کے رویہ پر سوالیہ نشان لگتا ہے۔ وجین نے الزام لگایا کہ کانگریس، ہمیشہ سنگھ پریوار کے موقف سے اتفاق کرتی ہے۔
وجین‘ الاپوزہ حلقہ میں سینئر سی پی آئی ایم لیڈر اور موجودہ رکن پارلیمنٹ اے ایم عارف کے لیے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ کانگریس نے اس حلقہ سے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری و انچارج تنظیمی کے سی وینو گوپال کو امیدوار بنایا ہے جب کہ بی جے پی نے شوبھا سریندرن کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ کیرالا میں 20 لوک سبھا حلقوں کے لیے 26 اپریل کو رائے دہی ہوگی اور 4 جون کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔