[]
نظام آ باد۔ 6/اپریل (اردو لیکس محمد یوسف الدین خان)رمضان المبارک سال بھر کے اسلامی مہینوں میں سب سے زیادہ عظمتوں، فضیلتوں، اور برکتوں والا مہینہ ہے اس ماہ میں اللہ تعالی اہل ایمان کو اپنی رضا محبت و عطاء اپنی ضمانت والفت اور اپنے انوارات سے نوازتے ہیں اس ماہ مبارک میں ہر نیک عمل کا اجر وثواب کئی گنابڑھادیا جاتا ہے
۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان میں رمضان میں کسی کا روزہ کھلوانے تو اس کے صلے میں خدا اس کے گناہ بخش دے گا اورجہنم کی اگ سے نجات دے گا اور افطار کرانے والے کو روز دار کے برابر ثواب دے گا اور روزہ دار کے ثواب میں کمی نہ ہوگی دین ا سلام کی خوبیوں کو بیان کرنے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کا ایک بہترین ذریعہ دعوت افطار ہے۔ جس میں مختلف مذاہبِ کے ماننے والے افراد کو شرکت کی دعوت دی جاتی ھے۔
اس ضمن میں خواجہ معین الدین اعزازی ریاستی صدر TSMESA و صدر MRPF نظام آباد کی قیادت میں اور انور رفیقی صدر ضلع TSMESA کی صدارت میں ٹی۔میسا کی جانب سے شہر نظام آ باد کے النورافنکشن ہال احمدپورہ کالونی میں منعقد دعوت افطار کا غیر سیاسی سطح پراہتمام کیا گیا۔ مہمانوں کا استقبال محمد عارف الدین جنرل سکریٹری۔ ٹی میسا نے کیا۔محمد بشیر الدین نے نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی مولانا حافظ احسان احمد خطیب و امام مسجد اوپر ٹیکری نے رقت انگیز دعا فرمائی۔
دعوت افطار میں ٹی۔ قائدین ٹی۔میسا اقبال احمد اسحاق احمد محمد غوث الدین،سراج الدین فاروق احمد، محمد سراج الدین محمد مختار الدین، توصیف احمد، عبد البشیر، محمد و سیع،، عرفان احمد احسن پاشاہ معید فاروقی اسرار الزماں الیاس احمد،جاوید احمد مرزا عظمت اللہ بیگ ایم۔اے علیم الدین محمد سلیم سید ماجد افروز حسین بودھن ڈیویژن کے صدر سید ربانی معاون صدر محمد ارشد کارگزار صدر اطہر آرمور ڈویژن کے صدر اشفاق احمد MRPF کے کارگزار صدر سید احمد بخاری و قائدین نعیم سید احمد محمد مظہر رسول بھائی،ڈاکٹر سمیع امان اور PRTU نارتھ شہر نظام آ باد کے صدر سرنیواس ریڈی گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹرس واس دیو راو اور سائی ریڈی۔ احمد علی خان ریاستی جرنلسٹ یونین ایگزیکٹو ممبر کے علاوہ وکلا ڈاکٹرس،انجینئرس صحا فی برادری ٹیچرس و گورنمنٹ ایمپلائیز اور معززین شہر کی ایک کثیر تعداد نے اس پر اثر یاد گار تقریب میں شرکت کی۔ افطار کے بعد نماز مغرب کا اھتمام کیا گیا۔ مولانا حافظ محمداحسان احمد امام و خطیب مسجد اوپر ٹیکڑی کی امامت میں نماز مغرب ادا کی گئی۔ بعد ازاں طعام کا نظم کیا گیا۔